اپنی زندگی کا جائزہ

دنیا میں جو بھی آیا، کوچ کرنے کو آیا۔ دفن خود صدہا کئے زیر زمین۔ پھر بھی مرنے کا نہیں حق الیقین۔ تجھ سے بڑھ کر کوئی غافل نہیں۔ کچھ تو عبرت چاہئے اے نفس لعین۔ ۸۔ جب تجھے وہ حادثہ موت کا پیش آئے گا جس کو کوئی نہیں ٹال سکتا، تو مال و دولت اور نوکرو خادم تیرے کچھ بھی کام نہ آئیں گے۔ ۹۔ اس وقت ڈاکٹر ، حکیم، دوست و رشتہ دار اور سب گھر والے تجھے بچانے کی تدبیریں ختم کر کے مایوس ہو جائیں گے اور تیرے پاس سے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ ۱۰۔ تجھ پر نزع کا عالم طاری ہوگا، کوئی تیرے منہ میں چمچہ سے پانی پلائے گا، کوئی سورہ یٰس سنائے گا۔ ۱۱۔ تیرا دم نکل جانے کے بعد تیرے جسم سے لباس حاضرہ اتار کر تجھے کفن کی دو چادروں میں لپیٹ دیا جائے گا۔ ۱۲۔ تجھے زمین کی تہہ میں اکیلا چھوڑ دیں گے اور نظروں سے اوجھل کر دیں گے۔ ۱۳۔ کوئی کہے گا ، بڑا اچھا باپ تھا، کوئی کہے گا، بڑا اچھا دوست تھا، کوئی کہے گا، بڑا نیک تھا۔ ١٤۔ یادرکھ! حسینوں، نازنینوں کی محبت سراسر بد نصیبی اور ندامت ہے۔ تیرا یہ ہر روز صبح و شام کا بننا سنورنا ، ناچ گانا اور ہم نشینوں کے ساتھ دن رات کھاتے پیتے ، عیش و عشرت کی رنگ رلیاں منانے کا انجام سوائے آخرت کی ذلت و رسوائی کے اور کچھ نہیں ہے۔ ۱۵۔ اب بھی وقت ہے، میرا کہا مان جا، کہ ہر محبوب کی محبت سے دستبردار ہو کر حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ ، محبت و الفت کا جوڑ لے اور دل و جان سے ہر کام میں ان کی پوری فرمانبرداری اور اطاعت گزاری کر اور انہی پر تو اپنی نجات کی امید اور بھروسہ رکھ۔ ١٦۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت انسان کے لئے دین و دنیا میں عزت ، قبر میں سامان انسیت اور آخرت کا بہترین ذخیرہ اور توشہ ہے۔ ____________📝📝____________ کتاب: ماہنامہ فلاح دارین کراچی(جون) صفحہ نمبر: ۲۹ - ۳۰ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھی جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے۔ چناں چہ حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مکان میں تشریف فرما تھے، میری والدہ نے (میری جانب بند مٹھی بڑھا کر ) کہا: یہاں آؤ! میں تمہیں دوں گی ( جیسے مائیں بچے کو پاس بلانے کے لئے ایسا کرتی ہیں ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والدہ سے ارشاد فرمایا: ”تمہارا اسے کیا دینے کا ارادہ تھا؟“‘ والدہ نے جواب دیا کہ میں اسے کھجور دینا چاہتی تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: أَمَا إِنَّكِ لَوْ لَمْ تُعْطِهِ شَيْئًا كُتِبَتْ عَلَيْكِ كَذِبَةٌ. (الترغيب والترهيب (۳۷۰/۳) اگر تم اسے کوئی چیز نہ دیتیں تو تمہارے نامۂ اعمال میں ایک جھوٹ لکھا جاتا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بہت سی ایسی باتیں جنہیں معاشرہ میں جھوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے، ان پر بھی جھوٹ کا گناہ ہو سکتا ہے۔ بچوں کو جھوٹی تسلیاں دینا اور جھوٹے وعدے کرنا عام طور پر ہر جگہ رائج ہے، اور اسے جھوٹ سمجھا ہی نہیں جاتا۔ حالاں کہ درج بالا ارشاد نبوی کے مطابق یہ بھی جھوٹ میں داخل ہے، جس سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے ۔(رحمن کے خاص بندے/ ص:۳۳۶)