علم دین کی طلب و تڑپ

علم دین کی طلب ہر مسلمان پر فرض ہے، خواہ وہ عورت ہو یا مرد ہو ؛ مگر عام طور پر عورتوں میں علم دین کی کمی اور علم دین کے طلب کی کمی پائی جاتی ہے ۔ صحابیات و تابعات کو دیکھو ان کے اندر علم دین کی طلب اور اس کے لیے تڑپ کس قدر تھی ؟ حدیث ہی میں ہے کہ صحابیات نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مرد ( دین کے بارے میں ) غالب آگئے یعنی دین کی باتیں سننے اور علم حاصل کرنے کے مواقع ان کو زیادہ ملتے ہیں لہذا آپ ہمارے لیے ایک دن مقرر فرما دیجئے ( اس میں آپ ہم کو دین کی باتیں سکھائیں ) چناں چہ آپ نے ان سے ایک دن کا وعدہ فرمالیا (ایک دن مقرر کر دیا ۔ ) اس حدیث سے حضرات صحابیات کا ذوق وشوق علم دین کے سلسلے میں معلوم ہوتا ہے ، حضرت عائشہ نے ایک موقعہ پر انصاری عورتوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : بہترین عورتیں، انصار کی عورتیں ہیں ، کہ حیا و شرم نے ان کو دین میں تفقہ اور سمجھ بوجھ پیدا کرنے سے باز نہیں رکھا دیکھئے حضرت عائشہ نے انصاری صحابیات کی تعریف میں فرمایا کہ حیا و شرم کے باوجود دین کا علم حاصل کرتی تھیں؛ اس لیے وہ بہترین عورتیں ہیں ۔ چناں چہ بہت سے مسائل کی تحقیق اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عورتوں نے کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے جوابات دیئے ۔ حضرت عائشہ نے تمام صحابیات میں سب سے زیادہ احادیث روایت فرمائی ہیں۔ ان سے مروی احادیث کی تعداد دو ہزار دو سو دس ( ۲۲۱۰) ہے۔ اور تمام صحابہ کرام میں کثرت روایت کے لحاظ سے ان کا چھٹا نمبر ہے۔ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ صحابہ کرام میں سے جلیل القدر حضرات بھی حضرت عائشہ سے مشکل مسائل پوچھا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ کے بھانجے حضرت عروہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت عائشہ سے بڑھ کر فقہ اور طب ( ڈاکٹری) اور شاعری کا جاننے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ حضرت امام زہری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر تمام صحابیات کا علم ایک جگہ رکھا جائے اور حضرت عائشہ کا ایک طرف تو حضرت عائشہ کا علم سب پر بھاری ہو جائے گا۔ مثال کے طور پر یہاں حضرت عائشہ کا ذکر کیا گیا، ورنہ تاریخ میں حضرات صحابیات و تابعات کی زندگیوں کا جو نقشہ دیا گیا ہے ، وہ اس کی واضح دلیل ہے کہ وہ سب کی سب علم دین کی طلب و جستجو میں لگی رہتی تھیں اور اس طلب اور جستجو نے ان کو علم کے بلند مقام پر فائز کیا-

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ مَاتَ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، دَخَلَ الْجَنَّةَ(مسلم شریف: ۱۳۶)

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص مر گیا اور وہ ( یقین کے ساتھ ) جانتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، وہ جنت میں داخل ہو گا ۔‘‘

اہم مسئلہ

قیلولہ کا حکم - دو پہر میں کھانا کھانے کے بعد تھوڑی دیر آرام کرنے کو قیلولہ کہتے ہیں۔ اس کے لئے نیند آنا ضروری نہیں ، اور قیلولہ کرنا سنت ہے، اس سے رات کی عبادت میں مدد ملتی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ ”قیلولہ کیا کرو؛ اس لئے کہ شیطان قیلولہ نہیں کرتا“۔(کتاب النوازل/ج:۱۵/ص:۲۹۴)

شاعری

_خاک مُجھ میں کمال رکھا ہے..._ _اللہ نے سنبھال رکھا ہے..._ _ڈال کے میرے عیبوں پہ پردہ..._ _اچھے، اچھوں میں ڈال رکھا ہے♥️...!!!_

Download Videos

Naats