سوانحِ حیات

سیدنا حسین بن علیؓ
سیدنا حسین بن علیؓ
(داستان نا تمام (مکمل دو حصّے
(داستان نا تمام (مکمل دو حصّے
ملفوظات مع مختصر سوانح شیخ محمد یونس جونپوري
ملفوظات مع مختصر سوانح شیخ محمد یونس جونپوري
مختصر سوانح مشائخ چشت
مختصر سوانح مشائخ چشت
شیخ التجوید و القراءات  حضرت قاری احمد اللہ صاحب
شیخ التجوید و القراءات حضرت قاری احمد اللہ صاحب
نگارشات اکابر بتذکرہ جواہر معارف
نگارشات اکابر بتذکرہ جواہر معارف
نقوش اقبالؒ
نقوش اقبالؒ
تذکرہ سید الملتؒ
تذکرہ سید الملتؒ
تذکرہ حکیم العصر
تذکرہ حکیم العصر
Image 1

علم کا بدصورت عاشق :

علم کا بدصورت عاشق :

اصل نام عمرو بن محبوب تھا ، ۱۶۰ ہجری میں پیدا ہوئے اور جاحظ کے لقب سے معروف ہوئے ، عربی میں جاحظ اُسے کہتے ہیں جس کی آنکھوں کے ڈھیلے اُبھرے ہوں ۔ اوائل میں اس لقب کو ناپسند کرتے تھے ، رفتہ رفتہ خاموش ہو گئے ۔ شاید ہی کسی کی شکل کا یوں مذاق اڑایا گیا ہو ، کسی نے انہیں شیطان سے تشبیہ دی ہے اور کسی شاعر نے تو یونہی بھی کہا ہے : اگر خنزیر دوبارہ مسخ کر دیا جائے پھر بھی جاحظ سے کم ہی بدصورت ہوگا ۔ بادشاہ متوکل نے انہیں اپنے بچوں کا استاد مقرر کرنا چاہا ، شکل دیکھی تو انکار کر دیا ۔ حالانکہ معتزلی فکر سے وابستہ تھے ، اس کے باوجود عربی ادب کے امام گردانے جاتے ہیں ۔ کہا جاتا ہے : جاحظ نے جس کتاب کو پکڑ لیا اسے مکمل پڑھنے تک نیچے نہیں رکھا ۔ اکثر کتابوں کی دکانیں کرائے پر لے کر رات رات بھر پڑھتے رہتے تھے ۔ آخری عمر میں کافی بیماریوں کا شکار ہوئے ، آدھا جسم مفلوج ہو گیا ، یونہی پڑھنے میں مصروف تھے کہ ارد گرد پڑی کتابیں ان پر آگریں اور یوں علم کا بدصورت عاشق کتابوں کے قبرستان میں دفن ہو گیا ۔ (علی سنان)

Whats New

Naats