ترجمہ و تفسیر قرآن

الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثالث و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثالث و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الرابع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الرابع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الخامس و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الخامس و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد السادس و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد السادس و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد السابع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد السابع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثامن و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثامن و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد التاسع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد التاسع و العشرون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الحادی و الثلاثون
الکشف و البیان عن تفسیر القرآن المجلد الحادی و الثلاثون
Image 1

حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ عدالت میں

حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ عدالت میں

 ایک مرتبہ حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ پر غداری کا مقدمہ چلا اور فرنگی کی عدالت ہال کراچی میں ان کی پیشی ہوئی، مولانا محمد علی جوہر اور بہت سارے دوسرےاکابرین بھی وہاں جمع تھے، فرنگی نے بلایا اور کہا کہ حسین احمد! یہ جو تم نے فتویٰ دیا ہے کہ انگریز کی فوج میں شامل ہونا حرام ہے۔ اس کی اجازت نہیں، تمہیں پتا ہے کہ اسکا نتیجہ کیا ہوگا؟ حضرت نے فرمایا کہ ہاں مجھے پتا ہے اس کا نتیجہ کیا ہے، اس نے پوچھا کہ کیا نتیجہ ہے؟ حضرت کے کندھے پر ایک سفید چادر تھی، حضرت نے اس کی طرف اشارہ کرکے فرمایا کہ یہ اس کا نتیجہ ہے، فرنگی نے کہا کہ کیا مطلب؟ فرمایا کہ کفن ہے، میں اپنے ساتھ لے کر آیا ہوں تاکہ تم اگر مجھے پھانسی بھی دے دو گے تو کفن میرے پاس ہوگا، مولانا محمد علی جوہر نے حضرت کے پاؤں پکڑ لیے اور عرض کیا کہ حضرت! تھوڑا سا ذومعنی سا جواب دے دیں جس سے آپ بچ جائیں، کیونکہ ہمیں آپکی بڑی ضرورت ہے، آپ ہمارے سر کا تاج ہیں، آپ جیسے اکابر ہمیں پھر نہیں ملیں گے مگر حضرت مدنیؒ کی اس وقت عجیب شان تھی۔سبحان اللہ فرنگی کہنے لگا: حسین احمد! تمہیں کفن لانے کی کیا ضرورت تھی؟ جس کو حکومت پھانسی دے اس کو کفن بھی حکومت دیتی ہے، حضرت مدنیؒ نے فرمایا: اگرچہ کفن حکومت دیتی ہے، لیکن میں اپنا کفن اس لیے لایا ہوں کہ فرنگی کے دیے ہوئے کفن میں مجھے اللہ کے حضور جاتے ہوئے شرم آتی ہے، میں قبر میں تمہارا کفن بھی لے کر جانا نہیں چاہتا۔ ہمارے اکابر کیا استقامت کے پہاڑ تھے۔ اللہ اکبر شجرہ نسب سے حسین احمد مدنی سید ہیں۔۔۔اور حسین بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی اولاد میں سے ہیں۔

Whats New

Naats