https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/7163_2025-06-12_islamictube.jpg

بہار کا میگا سکینڈل: 7 سے 17 سال تک کی لڑکیوں کا سالہا سال تک استحصال، وائٹ کالر مجرموں کا سیاہ چہرہ سامنے آتے ہی خوف و ہراس

مظفر پور: بہار کے مظفر پور میں 2018 میں ایک دل دہلانے والا واقعہ سامنے آیا، جہاں ایک بالک گریہ میں 7 سے 17 سال کی 34 نابالگ لڑکیوں کے ساتھ برسوں جنسی استحصال اور تشدد کیا گیا۔ اس شرمناک کانڈ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ کیسے ہوا انکشاف؟ 2017 میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (TISS) نے بہار کے شیلٹر ہومز کا سروے کیا۔ 2018 میں رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مظفر پور کے ’سیوا سنکلپ اینڈ وکاس سمیتی‘ کے بالک گریہ میں 42 میں سے 34 لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور تشدد ہوا۔ رپورٹ لیک ہونے اور عوامی احتجاج کے بعد بہار حکومت حرکت میں آئی۔ تحقیقات اور گرفتاریاں 29 مئی 2018 کو لڑکیوں کو دوسرے شیلٹر ہومز منتقل کیا گیا۔ 31 مئی کو مرکزی ملزم بریجیش ٹھاکر اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔ پٹنہ میڈیکل کالج کی رپورٹ نے زیادتی کی تصدیق کی، جس میں کچھ لڑکیوں کے حاملہ ہونے اور اسقاط حمل کے ثبوت بھی ملے۔ بریجیش، جو ایک اخبار چلاتا تھا اور حکومتی رابطوں کا فائدہ اٹھاتا تھا، سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ عدالتی کارروائی کیس کی سماعت مظفر پور سے دہلی کی ساکیت کورٹ منتقل ہوئی۔ متاثرہ لڑکیوں نے اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کی خوفناک داستانیں سنائیں۔ سی بی آئی نے تحقیقات کیں، جس میں ایک لڑکی کے لاپتہ ہونے اطلاعات بھی سامنے آئیں، لیکن اس کی تصدیق نہ ہو سکی۔ 2020 میں 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ نتیجہ یہ کانڈ بہار میں شیلٹر ہومز کی بدانتظامی اور طاقتور لوگوں کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتا ہے۔ اس نے نہ صرف حکومتی نظام پر سوالات اٹھائے بلکہ معاشرے کو نابالگ لڑکیوں کی حفاظت کے لیے بیدار کیا۔