https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/6307_2025-06-11_islamictube.jpg

چین کی سیٹلائٹ ڈاگ فائٹ ڈرل: کیا بھارت کے لیے واقعی تشویش کی بات؟

نئی دہلی: پاکستانی سرحد پر آپریشن سندور میں بھارت کی کامیابی کے باوجود، اب فضائیہ کو چین کی خلائی نگرانی کی صلاحیتوں سے تشویش لاحق ہے۔ حال ہی میں چین نے لو ارتھ آربیٹ (LEO) میں سیٹلائٹ ’ڈاگ فائٹ‘ ڈرل کی، جس نے دنیا کو حیران کردیا۔ چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف ایئر مارشل آشوتوش دیکشت نے دہلی میں سینٹر فار ایئر پاور اسٹڈیز (CAPS) کے سیمینار میں اس کا ذکر کیا۔ آپریشن سندور کی کامیابی ایئر مارشل دیکشت نے کہا کہ آپریشن سندور نے ثابت کیا کہ دیسی فوجی پلیٹ فارم عالمی معیارات سے بہتر ہیں۔ انہوں نے فضائیہ کے انٹیگریٹڈ ایئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم (IACCS) اور آرمی کے ’آکاش تیر‘ سسٹم کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو پہلے، دور اور درست دیکھ سکے گا، وہی جنگ میں آگے رہے گا۔ برہموس، اسکالپ، ہیمر، اور سوارم ڈرونز نے جغرافیائی حدود کو بے معنی کردیا، جس سے گہری نگرانی کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ چین کے سیٹلائٹس میں اضافہ دیکشت نے بتایا کہ 2010 میں چین کے پاس صرف 36 سیٹلائٹس تھے، جو اب بڑھ کر تقریباً 1000 ہوگئے ہیں، جن میں 360 انٹیلیجنس، سرویلانس، اور ریکونیسنس (ISR) کے لیے ہیں۔ چین نے حال ہی میں ایک علیحدہ ایرو اسپیس فورس کمانڈ بنائی اور ڈاگ فائٹ ڈرل میں دشمن سیٹلائٹس کو ٹریک اور جام کرنے کی مشق کی۔ چین اپنے ISR سیٹلائٹس کو ہتھیاروں کے نظام سے بھی جوڑ رہا ہے۔ تینوں فوجوں کے لیے تجاویز دیکشت نے تجویز دی کہ بھارت کو زمین، سمندر، فضا، خلاء، اور سائبر ڈومینز سے حاصل ڈیٹا کو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے نیٹ ورک سینٹرک بنانا چاہیے تاکہ ہم آہنگی بہتر ہو اور خطرات کا درست اندازہ لگایا جاسکے۔