https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/4447_2025-06-10_islamictube.webp

آسٹریا: اسکول میں فائرنگ سے طالب علم اور اساتذہ سمیت 9 افراد ہلاک

گراز: آسٹریا کے شہر گراز میں منگل کے روز ایک دلخراش واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا، جب بی او آر جی ڈریئرشٹزن گاسے سکول میں فائرنگ سے 10 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں ملزم بھی شامل ہے۔ واقعے کی تفصیلات اس المناک سانحے میں مقامی ذرائع کے مطابق 9 طلبہ اور ایک بالغ شخص، جو غالباً ایک استاد تھا، ہلاک ہوئے۔ حملہ آور، جو مبینہ طور پر اسکول کا ہی ایک طالب علم تھا، نے فائرنگ کے بعد اسکول کے باتھ روم میں خودکشی کرلی۔ آسٹریا کی پریس ایجنسی نے گراز کی میئر ایلكے كاہر کے حوالے سے تصدیق کی کہ اس حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے، جن میں کئی طلبہ اور ایک بالغ شامل ہیں۔ حکومتی عہدیداروں کی مذمت آسٹریا کے وزیر خارجہ بیاتی مائنل-رائزینگر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو اسکائی پر اس واقعے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "گراز میں اس فائرنگ کی خبر نے مجھے کو گہرے طور پر ہلا دیا۔ یہ ناقابل فہم اور ناقابل برداشت ہے۔ میری ہمدردی اور غم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ تین بچوں کی ماں کے طور پر، یہ واقعہ میرا دل توڑ دیتا ہے۔" یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالاس نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا: "گراز کے اسکول میں فائرنگ کی خبر سے شدید صدمہ ہوا۔ ہر بچے کو اسکول میں محفوظ محسوس کرنا چاہیے اور بغیر خوف کے تعلیم حاصل کرنا چاہیے۔ اس تاریک لمحے میں میری دعائیں متاثرین، ان کے اہل خانہ، اور آسٹریا کے عوام کے ساتھ ہیں۔" اسکول خالی، علاقہ سیل حملے کے بعد بی او آر جی ڈریئرشٹزن گاسے اسکول کو فوری طور پر خالی کرایا گیا۔ طلبہ کو قریبی ہیلمٹ لسٹ ہال منتقل کیا گیا، جہاں ریڈ کراس نے ان کا علاج کیا۔ پولیس نے علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیا اور عوامی ٹرانسپورٹ کو متبادل راستوں پر موڑ دیا۔ مقامی اطلاعات کے مطابق، فائرنگ کا آغاز صبح 10 بجے ہوا۔ اسکول کے اندر گولیوں کی آوازیں سنائی دینے کے بعد عوام کو علاقے سے دور رہنے اور گھروں میں پناہ لینے کی ہدایت کی گئی۔ ریسکیو اور تحقیقات آسٹریا کی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خصوصی دستوں 'کوبرا' اور ایمرجنسی سروسز کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا۔ پولیس کے ترجمان فریٹز گراؤنڈنگ نے بتایا کہ حالات اب قابو میں ہیں اور کوئی خطرہ باقی نہیں۔ آسٹریا کے چانسلر کرسچن اسٹوکر نے اسے "قومی سانحہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک ناقابل فہم عمل ہے جس نے ہمارے پورے ملک کو جھنجھوڑ دیا۔" گراز، جو آسٹریا کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے، اس وقت سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ حکام نے متاثرین کے اہل خانہ سے رابطہ شروع کردیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس افسوسناک واقعے کے اسباب معلوم کیے جاسکیں۔