https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5444_2025-06-10_islamictube.jpg

محمود عباس کا ا میکرون کو خط: حماس كو ہتھيار ڈالنے اور غزہ کی حكومت سے دستبرداری کی حمایت

غزہ میں انسانی بحران کی شدت اور اسرائیلی بمباری کی مسلسل گونج کے بیچ فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کے غیر مسلح ہونے کی حمایت کرتے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، صدر عباس نے پیر کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ا میکرون اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایک خط لکھا، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ حماس کو غزہ کی حکمرانی سے مکمل طور پر الگ کرنے کے حامی ہیں۔ یہ خط نیویارک میں 17 سے 21 جون تک ہونے والے دو ریاستی حل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس سے قبل بھیجا گیا، جس کی مشترکہ صدارت سعودی عرب اور فرانس کریں گے۔ عرب اور عالمی افواج کی تعیناتی کی حمایت عباس نے اپنے خط میں کہا کہ وہ غزہ میں استحکام اور تحفظ کے لیے عرب اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی تجویز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، بشرطیکہ یہ اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی مکمل ذمہ داری سونپی جانی چاہیے، جیسا کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے مطالبہ کر رہے ہیں، خاص طور پر مئی میں عرب سربراہی اجلاس کے دوران۔ 7 اکتوبر کے حملے کو "ناقابل قبول" قرار دیا عباس نے حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حملے کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "حماس کی جانب سے شہریوں کے قتل اور اغوا کا عمل کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔" انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تمام یرغمالیوں کو رہا کرے۔ فتح کا موقف اور نیتن یاہو کی مخالفت فلسطینی تحریک فتح نے بھی عباس کے موقف کی تائید کی ہے، خاص طور پر غزہ میں حالیہ بدامنی اور مسلح گروہوں کے "بے قابو" ہونے کے بعد۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو فلسطینی اتھارٹی یا حماس دونوں کے غزہ پر کنٹرول کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے بارہا کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد بھی اسرائیلی فوج غزہ سے مکمل انخلا نہیں کرے گی اور وہاں کا کنٹرول اسرائیل کے ہاتھ میں رہے گا۔ ایک نئی فلسطینی ریاست کا خواب محمود عباس نے اپنے خط میں ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جو پرامن، مستحکم اور خود مختار ہو۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ غزہ سے مکمل انخلا کرے اور فلسطینیوں کے جائز حقوق کو تسلیم کرے۔ یہ خط فلسطینی قیادت کی اس کوشش کا حصہ ہے کہ عالمی سطح پر دو ریاستی حل کو فروغ دیا جائے اور غزہ کے مستقبل کو ایک جامع سیاسی فریم ورک کے تحت محفوظ بنایا جائے۔