https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8551_2025-10-19_islamictube.webp

'کوئی بادشاہ نہیں': ٹرمپ کے خلاف امریکی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج، 7 ملین مظاہرین سڑکوں پر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور آمرانہ رجحانات کے خلاف 'کوئی بادشاہ نہیں' (No Kings) احتجاج نے امریکی تاریخ رقم کر دی، جہاں 18 اکتوبر 2025 کو تمام 50 ریاستوں میں 2,600 سے زائد مقامات پر 7 ملین افراد سڑکوں پر اتر آئے۔ یہ احتجاج Indivisible، 50501، اور MoveOn جیسی تنظیموں نے منظم کیا، جو ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن، تعلیم، اور ماحولیاتی پالیسیوں کے خلاف تھا۔ ٹائمز اسکوائر سے لاس اینجلس تک مظاہرین نے 'کوئی بادشاہ نہیں' کے نعرے لگائے، جو ٹرمپ کو 'مطلق العنان' قرار دیتے ہوئے جمہوریت کی حفاظت کا اعلان تھا۔ احتجاج کی تفصیلات 'No Kings Day'، جو جون 2025 کے احتجاج کا تسلسل تھا، نے ٹرمپ کی حکومت کی 'پہلی ترمیم کی خلاف ورزیوں' پر فوکس کیا۔ ٹائمز اسکوائر میں ہزاروں مظاہرین نے 'کوئی بادشاہ نہیں، صرف جمہوریت' کے پوسٹرز لہرائے، جبکہ بوسٹن اور اٹلانٹا میں سناتور برنی سینڈرز اور برینڈن جانسن جیسے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ سینڈرز نے کہا: 'یہ لمحہ ایک شخص کی لالچ اور آئین کی توہین کے خلاف جدوجہد ہے۔' مظاہرین نے ٹرمپ کی 'امریکہ فرسٹ' پالیسی کو 'امریکہ آخری' قرار دیا، اور ٹائمز اسکوائر میں ایک عورت نے کہا: 'پروٹیسٹ جرأت کی بات ہے۔' یورپ میں بھی ٹرمپ مخالف مظاہرے ہوئے، جہاں برلن اور پیرس میں ہزاروں نے شرکت کی۔ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو کہا: 'میں بادشاہ نہیں ہوں، یہ نفرت کا احتجاج ہے۔' بی جے پی نے اسے 'بائیں بازو کی سازش' کہا، مگر Indivisible کے ایزرا لیون نے کہا: 'یہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا پرامن احتجاج ہے۔' پس منظر اور اثرات 'No Kings' احتجاج حکومت کی شٹ ڈاؤن اور پالیسیوں کے خلاف تھا، جو ٹرمپ کی دوسری مدت کی پہلی بڑی چیلنج ہے۔ 7 ملین مظاہرین نے ٹرمپ کی منظوری کو 42% پر رکھا، جبکہ ریپبلکن لیڈرز نے اسے 'انارکی' کہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج 2026 مڈ ٹرم انتخابات میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ’'جمہوریت کی حفاظت ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔‘‘ — برنی سینڈرز حوالہ جات نیویارک ٹائمز، الجزیرہ، NBC نیوز، ایکس پوسٹ