
اڈیشہ میں ای ڈی کا بڑا چھاپہ: لگژری کاریں، سپر بائک، زیورات اور نقدی ضبط
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اڈیشہ کے دارالحکومت بھونیشور میں منی لانڈرنگ کے ایک بڑے کیس میں شاندار چھاپہ مارا، جس میں انمول مائنز پرائیویٹ لمیٹڈ اور اس کے منیجنگ ڈائریکٹر شکتی رنجن داس کے گھر اور دفاتر سے کروڑوں روپے کی لگژری گاڑیاں، زیورات، اور نقدی برآمد کی گئی۔ یہ کارروائی انڈین ٹیکنو میک کمپنی لمیٹڈ (آئی ٹی سی او ایل) سے جڑے ₹1396 کروڑ کے بینک فراڈ کیس کے سلسلے میں کی گئی، جو ملک کے سب سے بڑے مالیاتی گھوٹالوں میں سے ایک ہے۔ چھاپے کی تفصیلات 30 اگست 2025 کو ای ڈی نے بھونیشور میں دو مقامات—شکتی رنجن داس کے گھر اور انمول مائنز پرائیویٹ لمیٹڈ (AMPL) کے دفاتر—پر چھاپے مارے۔ ایجنسی نے 10 لگژری کاریں (بشمول پورشے کیین، مرسڈیز بینز جی ایل سی، بی ایم ڈبلیو ایکس 7، آڈی اے 3، اور منی کوپر)، 3 سپر بائیکس (ہونڈا گولڈ ونگ سمیت، جن کی مالیت ₹7 کروڑ سے زائد ہے)، ₹1.12 کروڑ کے زیورات، ₹13 لاکھ نقد، اور جائیداد سے متعلق اہم دستاویزات ضبط کیں۔ دو بینک لاکرز بھی منجمد کر دیے گئے۔ ای ڈی کے مطابق، تحقیقات جاری ہیں اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ آئی ٹی سی او ایل نے 2009 سے 2013 کے درمیان 16 بینکوں سے ₹1396 کروڑ کے قرضے حاصل کیے اور اسے شیل کمپنیوں کے ذریعے منتقل کیا، جن میں سے ₹59.80 کروڑ انمول مائنز کو دیے گئے۔ شکتی رنجن داس نے مبینہ طور پر آئی ٹی سی او ایل کے پروموٹر راکیش کمار شرما کے ساتھ مل کر اس رقم کو کان کنی کے کاروبار میں استعمال کیا، جو کالے دھن کو سفید کرنے کی کوشش تھی۔ ای ڈی نے اس کیس میں اب تک ₹310 کروڑ کے اثاثے ضبط کیے ہیں، جن میں سے ₹289 کروڑ اپریل 2025 میں بینکوں کو واپس کیے گئے۔ پس منظر اور ردعمل آئی ٹی سی او ایل کیس اڈیشہ کے بڑے مالیاتی اسکینڈلز میں سے ایک ہے، جس میں شیل کمپنیوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر رقم کی ہیرا پھیری کی گئی۔ ای ڈی نے 2023 میں انمول مائنز کے ₹21.15 کروڑ کے 18 اثاثوں کو بھی ضبط کیا تھا، جو بھونیشور، کٹک، اور دیگر اضلاع میں واقع تھے۔ اڈیشہ کے وزیر خزانہ بیجو جھا نے کہا کہ ’ریاست ای ڈی کی تحقیقات میں مکمل تعاون کر رہی ہے تاکہ مالیاتی بدعنوانی کا خاتمہ ہو۔‘ بی جے پی کے ترجمان پردیپ بھنڈاری نے اسے ’مغربی بنگال اور اڈیشہ میں بدعنوانی کا نیٹ ورک‘ قرار دیا، جبکہ ٹی ایم سی نے اسے ’سیاسی انتقام‘ کا الزام لگایا۔ ماہرین کے مطابق، اس کارروائی سے اڈیشہ کے کان کنی سیکٹر میں شفافیت بڑھے گی، لیکن اس سے سیاسی تنازعات بھی جنم لے سکتے ہیں، کیونکہ اس کیس سے جڑے کئی نام ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔ ’’ہمارا عزم مالیاتی جرائم کے خلاف جنگ کو مضبوط کرنا ہے۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔‘‘ — ای ڈی ترجمان حوالہ جات آج تک، انڈیا ٹوڈے، دی ہندو، سمبد انگلش، ٹائمز آف انڈیا، ایکس پوسٹ