
ووٹر ادھیکار یاترا: ایم کے اسٹالن کا بہار سے اعلان، ’بی جے پی کی شکست یقینی‘
اہم نکات ووٹر ادھیکار یاترا: 16 روزہ مہم، 20+ اضلاع، 1300 کلومیٹر، یکم ستمبر کو پٹنہ میں اختتام۔ اسٹالن کا الزام: بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو کٹھ پتلی بنایا، 65 لاکھ ووٹروں کے نام ہٹائے۔ انڈیا اتحاد: راہل گاندھی، تیجسوی یادو، پرینکا گاندھی، اور اسٹالن کی اتحادی طاقت۔ بی جے پی کی شکست: اسٹالن کا دعویٰ کہ منصفانہ انتخابات سے این ڈی اے ہارے گی۔ عوامی ردعمل: مظفرپور میں ہزاروں افراد کی شرکت، راہل اور تیجسوی کے حق میں نعرے۔ بہار کی سرزمین پر ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ نے ایک نئے سیاسی عزم کو جنم دیا، جہاں تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور پرینکا گاندھی کے ساتھ مل کر بی جے پی پر ووٹ چوری اور الیکشن کمیشن کی جانبداری کے سنگین الزامات عائد کیے۔ اسٹالن نے کہا، ’’میں 2000 کلومیٹر دور سے آیا ہوں، اور دیکھ رہا ہوں کہ عوام کا فیصلہ ہوچکا—بی جے پی ہارے گی۔‘‘ واقعے کی تفصیلات 27 اگست 2025 کو دربھنگہ سے مظفرپور تک ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کیا۔ اسٹالن نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ اس نے الیکشن کمیشن کو ’کٹھ پتلی‘ بناکر 65 لاکھ ووٹروں کے نام انتخابی فہرستوں سے ہٹائے، جو ’جمہوریت پر حملہ‘ ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ یاترا عوام کے ووٹ کے حق کی حفاظت کے لیے ہے، جبکہ تیجسوی یادو نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ ہونے کا الزام عائد کیا۔ پرینکا گاندھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ’جمہوری ڈاکے‘ کے خلاف آواز اٹھائیں۔ اسٹالن نے مظفرپور کے جلسے میں کہا، ’’بی جے پی نے الیکشن کو مذاق بنایا، لیکن عوام اسے اقتدار سے بے دخل کریں گے۔ راہل گاندھی کی آنکھوں میں کبھی خوف نہیں، صرف عزم ہے۔‘‘ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ بہار، لالو پرساد یادو کی سرزمین، ہر چرائے گئے ووٹ کے بوجھ سے لبریز ہے، اور یہ یاترا عوام کے درد کو طاقت میں بدل رہی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، اسٹالن کی شرکت جنوبی اور شمالی ہندوستان کے اتحاد کی علامت ہے، جو بہار کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔ یاترا میں ہزاروں افراد نے پرجوش نعرے لگائے، اور اتحاد نے ووٹر لسٹوں کی شفافیت کے لیے سرچ ایبل ڈیٹا بیس کا مطالبہ کیا۔ ردعمل اور اہمیت اپوزیشن اتحاد نے الیکشن کمیشن پر ووٹر لسٹوں میں مبینہ بے ضابطگیوں اور جانبداری کا الزام لگایا، جو مہاراشٹر اور کرناٹک کے پچھلے انتخابات سے ابھرے تھے۔ سی پی آئی ایم کے جان برٹاس نے کمیشن کو ’بی جے پی کی بی ٹیم‘ قرار دیا، جبکہ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے 2022 میں 18 ہزار سے زائد ووٹروں کے نام ہٹائے جانے کا دعویٰ کیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ یاترا بہار میں انڈیا اتحاد کی پوزیشن مضبوط کرے گی، جہاں بی جے پی کو 2015 کے بعد سے ہزیمت کا سامنا ہے۔ ’’ہماری لڑائی ووٹ کے حق کی ہے۔ بی جے پی جمہوریت کو کمزور کر رہی ہے، لیکن عوام اسے سبق سکھائیں گے۔‘‘ — راہل گاندھی حوالہ جات دی ہندو، انڈیا ٹوڈے، ٹائمز آف انڈیا، نیوز18، ایکس پوسٹ