
دہلی: ای ڈی کا سوربھ بھاردواج کے گھر چھاپہ، ہسپتال گھوٹالے کی تحقیقات
پرورتن نیدیشالی (ای ڈی) نے دہلی کی سابقہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کے دوران ہسپتالوں کی تعمیراتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں 26 اگست 2025 کو اے اے پی لیڈر اور سابق وزیر سوربھ بھاردواج کے گھر سمیت 13 مقامات پر چھاپہ ماری کی۔ یہ کارروائی بی جے پی لیڈر ویجندر گپتا کی اگست 2024 میں درج کردہ شکایت کی بنیاد پر شروع ہوئی، جس میں 5590 کروڑ روپے کے ہسپتال منصوبوں میں بدعنوانی کا الزام لگایا گیا تھا۔ آئیے، اردو ادب کے شائستہ و بلیغ اسلوب میں اس خبر کی مختصر تفصیلات جانتے ہیں۔ کیس کی تفصیلات ای ڈی کی تحقیقات 2018-19 میں منظور شدہ 24 ہسپتال منصوبوں پر مرکوز ہیں، جن میں 11 نئے ہسپتال اور 13 موجودہ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن شامل تھی۔ الزام ہے کہ ان منصوبوں میں غیر معمولی تاخیر، لاگت میں اضافہ، اور تقریباً 100 کروڑ روپے کے غبن کی شکایات ہیں۔ مثال کے طور پر، 1125 کروڑ روپے کی لاگت سے 6800 بستروں والا ایک آئی سی یو ہسپتال بنایا جانا تھا، مگر 800 کروڑ روپے خرچ ہونے کے باوجود صرف 50 فیصد کام مکمل ہوا۔ ای ڈی نے یہ چھاپہ ماری منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے سیکشن 17 کے تحت کی، جس میں بھاردواج کے علاوہ نجی ٹھیکہ داروں اور نامعلوم سرکاری اہلکاروں کے خلاف بھی تفتیش جاری ہے۔ اے اے پی کا ردعمل اے اے پی لیڈر سنجے سنگھ اور عاطش نے اس کارروائی کو ’سیاسی انتقام‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات جھوٹے ہیں اور اس وقت کے تناظر سے بنائے گئے جب سوربھ بھاردواج وزیر بھی نہیں تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ چھاپے وزیراعظم مودی کی ڈگری تنازعہ سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ سوربھ بھاردواج، جو گریٹر کیلاش سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، نے بھی اسے بی جے پی کی ’سازش‘ قرار دیا۔ "حق پر باطل کی چھاپہ ماری، سچ سامنے آئے گا۔" — ایک کارکن حوالہ جات انڈیا ٹوڈے، دی اکنامک ٹائمز، بزنس ٹوڈے، دی فنانشل ایکسپریس، ٹائمز آف انڈیا، ایکس پوسٹ