
بہار انتخابات: آر جے ڈی کو بڑا دھچکا، دو اراکین اسمبلی این ڈی اے میں شامل
بہار میں انتخابات سے قبل سیاسی ہلچل عروج پر ہے، جہاں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کو زبردست دھچکا لگا۔ دو اہم اراکین اسمبلی، نوادہ سے وِبھا دیوی اور رجولی سے پرکاش ویر نے تیجسوی یادو کا ساتھ چھوڑ کر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا دامن تھام لیا۔ یہ واقعہ وزیراعظم نریندر مودی کی گیا میں منعقدہ ریلی کے دوران پیش آیا، جہاں دونوں اراکین بی جے پی کے اسٹیج پر نظر آئے۔ آئیے، اردو ادب کے شائستہ و بلیغ اسلوب میں اس خبر کی تفصیلات جانتے ہیں۔ وِبھا دیوی کا سیاسی سفر وِبھا دیوی، نوادہ سے آر جے ڈی کی رکن اسمبلی، سابق وزیر راج بلّبھ پرساد یادو کی اہلیہ ہیں۔ راج بلّبھ اپنے متنازعہ کردار کی وجہ سے سرخیوں میں رہے ہیں۔ وِبھا نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں نوادہ سے کامیابی حاصل کی تھی، مگر اب انہوں نے آر جے ڈی سے علیحدگی اختیار کر کے این ڈی اے میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ان کا یہ فیصلہ آر جے ڈی کے لیے بڑا نقصان ہے۔ پرکاش ویر کا فیصلہ رجولی سے رکن اسمبلی پرکاش ویر نے بھی این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ فیصلہ آنے والے انتخابات میں این ڈی اے کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ پرکاش ویر کا بی جے پی کے اسٹیج پر موجود ہونا ان کی نئی سیاسی وابستگی کی واضح علامت ہے۔ آر جے ڈی کے لیے دھچکا، این ڈی اے کی پیش قدمی آر جے ڈی پہلے ہی داخلی اختلافات اور بغاوت کی خبروں سے نبردآزما ہے۔ اس موقع پر دو اراکین کا پارٹی چھوڑنا تیجسوی یادو کی قیادت پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ دوسری جانب، این ڈی اے اسے اپنی بڑی کامیابی قرار دے رہا ہے، جو بہار کے انتخابی میدان میں سیاسی توازن کو بدل سکتا ہے۔ ایکس پر ایک صارف نے لکھا: "تیجسوی یادو کے لیے مشکل وقت! آر جے ڈی کے دو اراکین این ڈی اے میں شامل۔ بہار انتخابات میں بڑا موڑ!" — @firstbiharnews "سیاست کا رنگ بدلتا ہے، جب وفاداریاں ڈگمگاتی ہیں۔" — ایک سیاسی مبصر انتخابات پر اثر یہ واقعہ بہار کے آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جوڑ توڑ کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔ این ڈی اے اس سے اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کرے گا، جبکہ آر جے ڈی کو اپنی حکمت عملی پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ حوالہ جات زی نیوز، آج تک، انڈیا ٹوڈے، دی ہندو، ہندوستان ٹائمز، ایکس پوسٹ