https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8946_2025-08-06_islamictube.webp

سگریٹ نوشی سے سِلپ ڈسک کا خطرہ: ڈاکٹروں کی تنبیہ

سگریٹ نوشی صحت کے لیے زہر قاتل ہے، اور اس کے مضر اثرات سے ہر کوئی واقف ہے۔ پھر بھی، لوگ اس لت کو ترک کرنے کی نصیحت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے امراض اور کینسر کے خطرات سے تو سبھی واقف ہیں، لیکن اب ایک نئی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ سگریٹ نوشی سے سِلپ ڈسک (ریڑھ کی ہڈی کی ڈسک کا اپنی جگہ سے ہٹ جانا) کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ شیلانگ کے نارتھ ایسرن اندرا گاندھی ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز (NEIGRIHMS) کے ڈاکٹروں نے اس حوالے سے عوام کو خبردار کیا ہے کہ یہ عادت ان کی ریڑھ کی ہڈی کو کمزور کر سکتی ہے، جس سے شدید درد اور معذوری کا سامنا ہو سکتا ہے۔ سِلپ ڈسک کیا ہے؟ سِلپ ڈسک اس وقت ہوتی ہے جب ریڑھ کی ہڈی کے درمیان موجود ڈسک اپنی جگہ سے ہٹ جاتی ہے اور اعصاب پر دباؤ ڈالتی ہے، جس سے کمر، گردن یا ٹانگوں میں شدید درد ہوتا ہے۔ اس سے متاثرہ افراد کو مسلسل درد، ہاتھوں یا پاؤں میں سن ہونا، جھنجھناہٹ، اور چلنے یا بیٹھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ مسئلہ عام طور پر بڑھتی عمر کے ساتھ زیادہ دیکھا جاتا ہے، لیکن سگریٹ نوشی اسے کم عمر میں بھی لاحق کر سکتی ہے۔ سگریٹ نوشی سے سِلپ ڈسک کا خطرہ کیوں بڑھتا ہے؟ نیگریمز کے ڈاکٹر بھاسکر بورگوہین اور ان کی ٹیم نے ایک مریض کی کامیاب سرجری کے بعد یہ بات اجاگر کی، جسے بار بار سِلپ ڈسک کا مسئلہ درپیش تھا۔ ڈاکٹر بورگوہین نے بتایا کہ سگریٹ کے دھوئیں میں موجود زہریلے کیمیکلز، جیسے کہ نیکوٹین، کاربن مونو آکسائیڈ، اور زہریلے ہائیڈرو کاربن، ڈسک کے بیرونی حصے (اینولس) میں موجود کولیجن فائبرز کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ فائبرز ڈسک کو مضبوطی دیتے ہیں، لیکن سگریٹ نوشی سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے، جس سے ڈسک کو آکسیجن اور غذائی اجزاء کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً، ڈسک کمزور ہو جاتی ہے اور خاص طور پر کمر کے نچلے حصے میں ٹوٹنے یا ہٹنے (ہرنیئیشن) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک کامیاب سرجری کی مثال نیگریمز میں ایک مریض کی سرجری کے دوران ڈاکٹروں نے ٹیوبلر مائیکرو ڈسکٹومی نامی ایک جدید تکنیک استعمال کی، جس سے ریڑھ کی ہڈی کی S1 نرو روٹ پر دباؤ کو کم کیا گیا۔ اس عمل میں ڈسک کے چار بڑے ٹکڑوں کو نکالا گیا۔ اس کامیابی نے ڈاکٹروں کو اس بات پر زور دینے کی ترغیب دی کہ سگریٹ نوشی سے بچاؤ ہی اس مرض سے تحفظ کی بہترین حکمت عملی ہے۔ ڈاکٹروں کی تنبیہ اور مشورہ نیگریمز کے ڈاکٹروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔ یہ نہ صرف ریڑھ کی ہڈی کی صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ مجموعی طور پر پٹھوں اور ہڈیوں کے نظام کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ ڈاکٹر بورگوہین نے کہا: "سگریٹ نوشی نہ صرف پھیپھڑوں اور دل کو نقصان پہنچاتی ہے، بلکہ یہ ریڑھ کی ہڈی کو بھی کمزور کرتی ہے، جو زندگی بھر درد اور تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔" عوامی ردعمل سوشل میڈیا پر اس تحقیق کے حوالے سے کئی تبصرے سامنے آئے ہیں۔ ایک ایکس پوسٹ میں ایک صارف نے لکھا: "سگریٹ نوشی کے نقصانات کے بارے میں سنا تھا، لیکن یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اس سے ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ لوگوں کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔" ایک اور صارف نے تبصرہ کیا: "ریڑھ کی ہڈی کا درد ویسے بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اگر سگریٹ نوشی اسے اور بڑھاتی ہے، تو اب وقت ہے کہ اس عادت کو ترک کیا جائے۔" نتیجہ سگریٹ نوشی سے سِلپ ڈسک کا خطرہ ایک سنگین تنبیہ ہے کہ یہ عادت نہ صرف پھیپھڑوں یا دل کو نقصان پہنچاتی ہے، بلکہ ریڑھ کی ہڈی جیسے اہم عضو کو بھی کمزور کرتی ہے۔ نیگریمز کی تحقیق اور ڈاکٹروں کی تنبیہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ صحت مند زندگی کے لیے سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز ناگزیر ہے۔ یہ نہ صرف موجودہ نسل بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک اہم پیغام ہے کہ اپنی صحت کو ترجیح دیں اور زہریلے دھوئیں سے خود کو بچائیں۔