https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/7096_2025-07-17_islamictube.webp

UIDAI الرٹ: 7 سال کے بچوں کا آدھار اپ ڈیٹ نہ کیا تو بند ہو جائے گا

الرٹ کی تفصیل: یو آئی ڈی اے آئی نے واضح کیا ہے کہ جن بچوں کا آدھار کارڈ پانچ سال کی عمر سے پہلے بنایا گیا ہو، ان کے والدین کو سات سال کی عمر سے پہلے ان کے آدھار میں بائیو میٹرک تفصیلات—فنگر پرنٹس، آئریس اسکین، اور چہرے کی تصویر—اپ ڈیٹ کروانا ہوگا۔ اگر یہ اپڈیٹیشن نہ کی گئی تو بچے کا آدھار نمبر غیر فعال (ڈی ایکٹیویٹ) ہو جائے گا۔ یو آئی ڈی اے آئی نے اس سلسلے میں والدین کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس اپ ڈیٹیشن کی ضرورت اس لیے ہے کہ بچپن میں آدھار بناتے وقت صرف نام، تاریخ پیدائش، پتہ، اور تصویر لی جاتی ہے، کیونکہ اس عمر میں بچوں کی بائیو میٹرک تفصیلات مکمل طور پر نشوونما نہیں پاتیں۔ یہ اپڈیٹیشن اس لیے بھی ضروری ہے کہ اس کے بغیر بچوں کو اسکول میں داخلے، اسکالرشپ، اور ڈائریکٹ بینفٹ ٹرانسفر (DBT) جیسی سہولیات میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’آدھار کارڈ اب بچوں کے مستقبل کا ایک اہم حصہ ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ سات سال کی عمر سے پہلے بائیو میٹرک اپ ڈیٹ کرائیں تاکہ بچوں کو سرکاری سہولیات سے محروم نہ ہونا پڑے۔‘‘ مفت اپڈیٹیشن کا طریقہ: بچوں کے آدھار کارڈ میں بائیو میٹرک تفصیلات اپ ڈیٹ کروانے کے لیے والدین کو قریبی آدھار سہولت سینٹر یا سرکاری آدھار سینٹر جانا ہوگا۔ وہاں بچے کی تصویر، فنگر پرنٹس، اور آئریس اسکین اپ ڈیٹ کی جائیں گی۔ یہ عمل 5 سے 7 سال کی عمر کے بچوں کے لیے مفت ہے۔ آدھار سینٹر کیسے تلاش کریں؟ آدھار سینٹر تلاش کرنے کے لیے درج ذیل مراحل پر عمل کریں: یو آئی ڈی اے آئی کی سرکاری ویب سائٹ uidai.gov.in پر جائیں۔ ’’My Aadhaar‘‘ سیکشن پر کلک کریں اور ’’Locate an Enrolment Center‘‘ یا ’’Aadhaar Seva Kendra‘‘ کا آپشن منتخب کریں۔ اپنے ’’ریاست‘‘ یا ’’پن کوڈ‘‘ کے ذریعے سرچ کریں۔ کیپچا کوڈ درج کریں اور ’’Locate a Center‘‘ پر کلک کریں۔ آپ کو قریبی آدھار سہولت سینٹروں کی فہرست مل جائے گی۔ اپ ڈیٹیشن کے اخراجات: 0 سے 5 سال کی عمر: صرف تصویر اور ڈیموگرافک معلومات (نام، تاریخ پیدائش، پتہ) کی اپ ڈیٹیشن مفت ہے۔ 5 سے 7 سال کی عمر: پہلی بائیو میٹرک اپ ڈیٹیشن لازمی اور مفت ہے۔ 7 سے 15 سال کی عمر: آدھار اپ ڈیٹیشن کے لیے 100 روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ 15 سے 17 سال کی عمر: دوسری بائیو میٹرک اپ ڈیٹیشن مفت ہے۔ ضروری دستاویزات: آدھار اپ ڈیٹیشن کے لیے درج ذیل دستاویزات کی ضرورت ہوگی: بچے کا پیدائش کا سرٹیفکیٹ یا اسکول آئی ڈی۔ والدین کا آدھار کارڈ۔ نتیجہ: یو آئی ڈی اے آئی کا یہ الرٹ والدین کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کے آدھار کارڈ کی اپ ڈیٹیشن کو سنجیدگی سے لیں۔ ایک چھوٹی سی غفلت بچوں کے مستقبل کو متاثر کر سکتی ہے، کیونکہ آدھار کارڈ اب زندگی کے ہر شعبے سے جڑ چکا ہے۔ جیسا کہ ایک ایکس صارف نے لکھا: ’’آدھار کارڈ ہمارے بچوں کی شناخت کا تحفظ ہے۔ اسے اپ ڈیٹ کرنا نہ صرف ایک قانونی ذمہ داری ہے بلکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کی حفاظت بھی ہے۔‘‘ والدین کو چاہیے کہ وہ قریبی آدھار سینٹر سے رابطہ کریں اور اپنے بچوں کے آدھار کو بروقت اپ ڈیٹ کرائیں تاکہ وہ سرکاری سہولیات سے محروم نہ ہوں۔ ماخذ: دی ہندو: انڈین ایکسپریس: ٹائمز آف انڈیا: ایکس پوسٹس: