https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/3924_2025-06-26_islamictube.jpg

تلنگانہ میں خاتون کی ریلوے ٹریک پر گاڑی چلانے کی حیران کن داستان

واقعے کی تفصیل: 26 جون 2025 کی صبح، تلنگانہ کے رنگا ریڈی ضلع میں شنکرپلی کے قریب ایک عجیب و غریب منظر دیکھنے کو ملا جب ایک 34 سالہ خاتون، جو اتر پردیش کے شہر لکھنؤ کی رہائشی ہے، نے اپنی Kia Sonet گاڑی کو ریلوے ٹریک پر تقریباً سات کلومیٹر تک دوڑایا۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نہایت تیزی سے گاڑی کو پٹری پر چلا رہی ہے، جبکہ ریلوے عملہ، مقامی لوگ اور پولیس اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، خاتون نے نہ صرف ریلوے ٹریک کو سڑک سمجھ کر گاڑی دوڑائی بلکہ نگولا پلی کے قریب مقامی لوگوں کو چاقو سے دھمکانے کی کوشش بھی کی۔ ایک عینی شاہد نے بتایا: ’’تقریباً 20 افراد کی مدد سے خاتون کو گاڑی سے باہر نکالا گیا۔ وہ انتہائی جارحانہ رویہ اپنائے ہوئے تھی اور کسی قسم کا تعاون نہیں کر رہی تھی۔‘‘ ویڈیو کے ایک منظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ہجوم نے خاتون کو گاڑی سے نکال کر اس کے ہاتھ باندھے تو وہ بلند آواز میں چیخ رہی تھی: ’’میرے ہاتھ کھولو!‘‘ ریلوے پولیس کی سپرنٹنڈنٹ چندنا دیپتی نے بتایا کہ خاتون ذہنی طور پر غیر مستحکم دکھائی دیتی تھی۔ انہوں نے کہا: ’’ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ خاتون حال ہی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کی آئی ٹی ملازم تھی اور اس نے اپنی نوکری کھو دی تھی۔ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا یہ خودکشی کی کوشش تھی یا کوئی اور مقصد تھا۔‘‘ ریلوے سروسز پر اثر: خاتون کی اس غیر معمولی حرکت نے ریلوے نظام کو شدید متاثر کیا۔ صبح 7:30 بجے کے قریب نگولا پلی اور شنکرپلی کے درمیان واقعہ رونما ہوا، جس کی وجہ سے 10 سے 15 ٹرینوں کے راستے تبدیل کرنے پڑے، جن میں بنگلورو-حیدرآباد ایکسپریس بھی شامل تھی۔ ایک آنے والی ٹرین کے لوکو پائلٹ نے گاڑی دیکھ کر فوری بریک لگائی، جس سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ ریلوے حکام نے حفاظتی اقدامات کے طور پر ٹرینوں کی آمدورفت کو تقریباً دو گھنٹوں کے لیے معطل کر دیا اور ٹریک کو کلیئر کرنے میں تقریباً 30 منٹ لگے۔ پولیس کی کارروائی اور تحقیقات: مقامی پولیس اور ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) نے فوری طور پر خاتون کو حراست میں لے لیا۔ اس کی گاڑی سے ڈرائیونگ لائسنس اور پین کارڈ برآمد ہوا، جس سے اس کی شناخت راویکا سونی کے نام سے ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون نے نہ صرف مقامی لوگوں پر پتھر پھینکے بلکہ ایک لوہے کی چھڑ اور چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔ اسے چیویلا کے سرکاری ہسپتال میں طبی معائنہ کے لیے بھیجا گیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ نشے کی حالت میں تھی یا اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ شنکرپلی پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کر لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کا خیال ہے کہ خاتون ممکنہ طور پر سوشل میڈیا کے لیے ریل بنانے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن اس کی ذہنی حالت کے بارے میں حتمی رپورٹ طبی معائنہ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ عوامی ردعمل اور سوشل میڈیا: اس واقعے کی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ ایک 13 سیکنڈ کی ویڈیو میں خاتون کی گاڑی ریلوے ٹریک پر تیزی سے دوڑتی نظر آتی ہے، جبکہ دوسری ویڈیو میں ریلوے عملہ اور مقامی لوگ اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نتیجہ: یہ واقعہ ایک عظیم سانحے کا پیش خیمہ بن سکتا تھا، لیکن ریلوے عملے کی فوری ہوشیاری اور مقامی لوگوں کے تعاون نے ایک بڑی تباہی کو روک دیا۔ خاتون کی ذہنی حالت اور اس کی اس حرکت کے پیچھے موجود وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں، لیکن یہ واقعہ ہر اس شخص کے لیے ایک سبق ہے کہ ریلوے ٹریک جیسے حساس مقامات پر غیر ذمہ دارانہ رویہ ناقابل قبول ہے۔ ریلوے حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے حفاظتی نظام کو مزید مضبوط کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔ ماخذ: این ڈی ٹی وی: https://www.ndtv.com انڈین ایکسپریس: https://indianexpress.com ہندوستان ٹائمز: https://www.hindustantimes.com نیشنل ہیرالڈ انڈیا: https://www.nationalheraldindia.com دی ہندو: https://www.thehindu.com ایکس پوسٹس: https://x.com/PTI_News, https://x.com/Bharat24Liv