https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/6856_2025-06-17_islamictube.jpg

اسرائیل-ایران جنگ میں روس اور چین ’’امن کے پیامبر‘‘ بننے کو تیار! ثالثی کی پیشکش

اسرائیل اور ایران کے مابین گزشتہ پانچ روز سے جاری جنگ نے مشرق وسطیٰ کو کشیدگی کے گہرے سائے تلے لا کھڑا کیا ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر مسلسل میزائل حملوں سے میدانِ جنگ کو گرمائے ہوئے ہیں۔ اس نازک صورتحال میں روس اور چین نے اسرائیل-ایران تنازع میں ثالثی کی پیشکش کر کے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ پوتن کی عالمی رہنماؤں سے اہم گفت و شنید روسی صدارتی دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ چند دنوں میں متعدد عالمی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر اہم مذاکرات کیے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، ایران کے صدر مسعود پزشکیان، اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت کی ہے۔‘‘ پیسکوف نے مزید کہا کہ ’’روس ضرورت پڑنے پر ثالثی کے لیے پوری طرح تیار ہے تاکہ موجودہ بحران کا حل نکالا جا سکے اور مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کے لیے کوششیں کی جا سکیں۔ ہمارے تمام متعلقہ ادارے اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے نیتن یاہو کے بیانات کو سنا اور پڑھا ہے۔ ہم ایسی سرگرمیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں جو خطے میں اس قدر خطرناک حالات پیدا کر رہی ہیں۔‘‘ چین کی ثالثی کی خواہش اور سفارتی کوششیں روس کے ساتھ ساتھ چین نے بھی اسرائیل-ایران جنگ میں ثالثی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گوو جیا کون نے بتایا کہ ’’چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اسرائیلی وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر بات کی۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران دونوں سے اپیل کی کہ وہ گفت و شنید کے ذریعے اپنے اختلافات حل کریں۔ چین موجودہ اسرائیل-ایران تنازع کے حل میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔‘‘ گوو جیا کون نے مزید کہا کہ ’’چین ہمیشہ سے ایران کے ایٹمی معاملے کے پرامن حل کی حمایت کرتا آیا ہے، جو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ممکن ہے۔ چین متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی جاری رکھے گا اور اس معاملے میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ ضرورت پڑنے پر ہم اس تنازع کے حل کے لیے بڑا کردار ادا کرنے کو بھی تیار ہیں۔‘‘