پچاس روپیے والی فوٹو

ایک فوٹو گرافر نے اپنی دکان کے باہر بورڈ لگایا ہوا تھا جس پر درج ذیل تین تحریریں لکھی ھوئی تھیں۔ بیس روپے میں آپ جیسے ہیں ویسی فوٹو بنوائیں۔ تیس روپے میں آپ جیسا سوچتے ہیں ویسی فوٹو بنوائیں- اور پچاس روپے میں آپ لوگوں کے سامنے جیسا دِکھنا چاہتے ہیں ویسی فوٹو بنوائیں مرتے وقت اس فوٹو گرافر نے بتایا کہ مجھ سے ہمیشہ لوگوں نے ۵۰ روپے والی فوٹو بنوائی ہے۔۔۔ اس کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ( اکثر ) لوگ پوری زندگی دوسروں کو دکھانے کے لئے گزاردیتے ہیں۔ ساری زندگی دکھاوا کرتے ہیں۔ اور بیس روپے والی زندگی نہیں گزارتے آپ جیسے بھی ہیں ، بہت اچھے ہیں ۔۔۔۔ بیس روپے والی آسان اور حقیقی زندگی گزاریں زیادہ خوش رہیں گے

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ملا نصیر الدین کا مشوره

ملا نصیر الدین کا مشوره

ایک دن امیر تیمور لنگ در بار لگائے ہوا تھا۔ درباری مؤدبانہ طریق سے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوئے تھے۔ تیمور نے خلفائے بغداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” ان کے القاب بڑے پر شکوہ ہوتے ہیں۔ مثلاً مستقر بالله، واثق بالله، معتصم باللہ اور متوکل باللہ وغیرہ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں بھی اس قسم کا کوئی لقب اختیار کروں ۔ درباریوں نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق مختلف القابات تجویز کئے ..... جب ملا نصیر الدین کی باری آئی تو اس نے جان کی امان پاتے ہوئے عرض کیا: ” ناچیز کے خیال میں حضور کا لقب نعوذ باللہ بہت موزوں رہے گا۔“ ( بحوالہ ماہنامہ ”ہما“ نئی دہلی : جنوری ۱۹۹۵ء ص ۷۷ )