فقہ و مسائل

حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الثامن عشر
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الثامن عشر
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار التاسع عشر
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار التاسع عشر
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الحادی و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الحادی و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الثانی و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الثانی و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الثالث و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الثالث و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الرابع و العشرون
حاشیۃ ابن عابدین رد المختار علی الدر المختار الجزء الرابع و العشرون
معاملات مالیہ میں ائمہ احناف کا اختلاف
معاملات مالیہ میں ائمہ احناف کا اختلاف
کمیشن اور بروکری کے احکام
کمیشن اور بروکری کے احکام
Image 1

مشہور عربی حکایت: “سچ کے گواہ”

مشہور عربی حکایت: “سچ کے گواہ”

کہتے ہیں ایک بستی ایسی تھی جو جھوٹ بولنے اور جھوٹی گواہی دینے میں مشہور تھی۔ اسی بستی میں ایک مرد و عورت نے خفیہ طور پر، مگر مکمل شرعی طریقے سے نکاح کر لیا۔ قاضی، گواہان، اور شرعی تقاضے سب پورے تھے۔ کچھ عرصے بعد دونوں میں ناچاقی ہو گئی۔ شوہر نے بیوی کو گھر سے نکال دیا اور اسے تمام شرعی حقوق سے بھی محروم کر دیا۔ مظلوم خاتون قاضی کے پاس پہنچی اور شکایت کی کہ شوہر نے نہ صرف نکال دیا ہے بلکہ میرا حق بھی چھین لیا ہے۔ قاضی نے پوچھا: "کیا واقعی تمہارا نکاح ہوا تھا؟" خاتون نے جواب دیا: "جی، مکمل شرعی نکاح ہوا تھا۔ قاضی اور دو گواہوں کی موجودگی میں۔" قاضی نے شوہر اور گواہوں کو عدالت میں طلب کیا۔ لیکن تینوں نے عدالت میں صاف انکار کر دیا۔ سب نے کہا: "ہم نے نہ اس عورت کو کبھی دیکھا ہے اور نہ کوئی نکاح ہوا۔" اب قاضی صاحب نے عورت سے اب پوچھا: "کیا تمہارے شوہر کے پاس کتے ہیں؟" خاتون نے کہا: "جی ہاں۔" قاضی نے فرمایا: "کیا تم ان کتوں کی گواہی اور فیصلہ قبول کرو گی؟" خاتون نے کہا: "جی ہاں، میں ان کی گواہی قبول کرتی ہوں۔" قاضی نے حکم دیا: "اس عورت کو اس کے شوہر کے گھر لے جایا جائے۔ اگر کتے اسے دیکھ کر بھونکیں، اجنبی سمجھ کر رد عمل دیں تو وہ جھوٹی ہے۔ لیکن اگر وہ اسے دیکھ کر خوش ہوں، پہچانیں اور استقبال کریں، تو وہ عورت سچی ہے، اور شوہر اور گواہ جھوٹے۔" یہ سن کر شوہر اور گواہوں کے چہروں کا رنگ فق ہو گیا، جسم کانپنے لگے—جھوٹ اب بے نقاب ہونے کو تھا۔ قاضی نے بلند آواز میں کہا: "فَجَلِّدُوهُمْ، فَإِنَّهُمْ يَكْذِبُونَ!" “ان جھوٹوں کو گرفتار کر کے کوڑے مارو، یہی جھوٹے ہیں۔” پھر قاضی نے اپنے مشاہدے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "بِئْسَ القُرَى الَّتِي كِلَابُهَا أَصْدَقُ مِنْ أَهْلِهَا!" “کتنی بدنصیب ہے وہ بستی جس کے کتے، انسانوں سے زیادہ سچے ہوں۔” _____📝📝📝_____ منقول ۔ انتخاب اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔

Whats New

Naats