
امریکہ میں بھارتی طالب علم کے ساتھ غیر انسانی سلوک، نیوارک ایئرپورٹ پر تشدد کا واقعہ وائرل
نیوارک: نیو جرسی کے نیوارک لبرٹی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک بھارتی طالب علم کے ساتھ امریکی حکام کی بدسلوکی کا دلخراش واقعہ سامنے آیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں طالب علم کو زمین پر گرایا گیا، اسے ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اور چار امریکی افسران نے اسے دبوچ رکھا، جن میں سے دو نے اس کی کمر پر گھٹنے رکھے۔ اس واقعے نے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ پیدا کیا۔ واقعے کی تفصیلات بھارتی نژاد امریکی کاروباری شخص کنال جین نے اس واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کی۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، "میں نے ایک نوجوان بھارتی طالب علم کو نیوارک ایئرپورٹ سے ہتھکڑیوں میں جاتے دیکھا۔ وہ اپنے خوابوں کی تعاقب میں آیا تھا، اس نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔ ایک این آر آئی کے طور پر، میں خود کو بے بس اور ٹوٹا ہوا محسوس کر رہا ہوں۔" انہوں نے بھارتی سفارتخانے سے تحقیقات اور مدد کی اپیل کی۔ ویڈیو میں طالب علم کو چیختے ہوئے سنا گیا کہ "میں پاگل نہیں ہوں، یہ مجھے پاگل بنا رہے ہیں۔" عینی شاہد کا بیان کنال جین نے بتایا کہ طالب علم ہریانوی زبان میں بات کر رہا تھا اور شاید تناؤ کی وجہ سے بدحواس تھا۔ جین نے ترجمہ کرنے کی پیشکش کی، لیکن حکام نے اجازت نہیں دی اور مزید پولیس بلا لی۔ انہوں نے کہا، "حکام نے طالب علم کو خطرناک قرار دے کر طیارے میں سوار ہونے سے روک دیا۔ سات سے آٹھ افسران نے اسے ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑ کر زمین پر گرایا۔ یہ منظر دیکھ کر میں رو پڑا۔" ان کے مطابق، رابطے کی کمی اور امیگریشن حکام کے ویزا دینے سے انکار نے صورتحال کو خراب کیا۔ بھارتی سفارتخانے کا ردعمل نیویارک میں بھارتی قونصل خانے نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس سے آگاہ ہیں اور مقامی حکام سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بھارتی شہریوں کے مفادات کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ پس منظر یہ واقعہ صدر ٹرمپ کی سخت ڈی پورٹیشن پالیسیوں کے تناظر میں سامنے آیا، جہاں سینکڑوں بھارتیوں کو واپس بھیجا گیا۔ رواں سال فروری میں بھی 100 سے زائد بھارتیوں کو ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں واپس بھیجے جانے کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔ یہ واقعات انسانی حقوق اور وقار کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہیں۔