https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/7560_2025-06-08_islamictube.bin

منی پور میں ایک بار پھر کشیدگی: 5 اضلاع میں کرفیو اور انٹرنیٹ بند، میتئی لیڈر کی رہائی کے لیے مظاہرے

منی پور میں ایک بار پھر کشیدگی: 5 اضلاع میں کرفیو اور انٹرنیٹ بند، میتئی لیڈر کی رہائی کے لیے مظاہرے منی پور: منی پور میں ایک بار پھر حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، میتئی تنظیم ارمبائی ٹینگول کے لیڈر کی گرفتاری کے بعد کئی علاقوں میں احتجاج شروع ہو گیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے منی پور حکومت نے امپھال مغربی، امپھال مشرقی، تھوبل، کاکچنگ اور بشنوپور کے پانچ اضلاع میں پانچ دن کے لیے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔ ساتھ ہی ان اضلاع میں پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انٹرنیٹ معطلی کی وجہ حکومت نے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور افواہوں سے بچنے کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "کچھ شرپسند عناصر سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پیغامات اور جھوٹی خبروں کے ذریعے ماحول خراب کر سکتے ہیں، جو لوگوں کی جان و مال کو نقصان اور فرقہ وارانہ کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔" اس لیے موبائل انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس، وی پی این، اور ڈونگل سروسز ہفتہ کی رات 11:45 بجے سے بند کر دی گئی ہیں۔ احتجاج کی وجہ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہفتہ کی رات میتئی تنظیم ارمبائی ٹینگول کے لیڈر کنن سنگھ کی گرفتاری کے بعد امپھال مشرقی اور مغربی اضلاع میں شدید احتجاج شروع ہوا۔ مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے، پولیس چوکیوں پر دھاوا بولا، اور لیڈر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ کچھ مقامات پر مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، جن میں دو صحافیوں سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔ ارمبائی ٹینگول نے وادی کے اضلاع میں 10 دن کے مکمل شٹ ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، سوائے میڈیا اور طبی خدمات کے۔ حکومتی اقدامات منی پور حکومت نے حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے بشنوپور میں مکمل کرفیو نافذ کیا ہے، جبکہ دیگر چار اضلاع میں دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت پانچ یا زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے، اور پولیس نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔