https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/7425_2025-08-27_islamictube.jpg

امریکی ٹیرف کے جواب میں بھارت کی حکمت عملی: 40 ممالک میں ٹیکسٹائل برآمدات کی نئی منڈیاں تلاش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستانی اشیا پر 50 فیصد ٹیرف کے نفاذ نے بھارت کی معیشت، خصوصاً ٹیکسٹائل سیکٹر کو شدید دھچکا پہنچایا۔ اس معاشی چیلنج سے نمٹنے کے لیے بھارت نے 40 نئی عالمی منڈیوں میں ٹیکسٹائل برآمدات بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے، تاکہ امریکی مارکیٹ پر انحصار کم کیا جا سکے اور ملازمتوں کا تحفظ ہو۔ تفصیلات و پس منظر امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، 27 اگست 2025 سے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا گیا، جس سے کل ڈیوٹی 50 فیصد ہوگئی۔ اس سے ٹیکسٹائل سیکٹر، جو 2024-25 میں امریکہ کو 10.3 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ اپیرل ایکسپورٹ پروموشن کونسل (اے ای پی سی) کے مطابق، اس سے 48 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اور لاکھوں ملازمتوں کا خطرہ ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ ٹیکسٹائل شعبے میں 5 لاکھ سے زائد ملازمتیں داؤ پر لگ سکتی ہیں، کیونکہ امریکی منڈی سے بھارت کی برآمدات عملی طور پر بند ہوگئی ہیں۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھارت نے برطانیہ، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، کینیڈا، اور مشرق وسطیٰ سمیت 40 ممالک کی منڈیوں کو ہدف بنایا ہے، جن کی کل ٹیکسٹائل درآمدات 590 ارب ڈالر ہیں۔ ہندوستان کا موجودہ حصہ صرف 5-6 فیصد ہے، لیکن وزارت تجارت کا منصوبہ اسے دوگنا کرنے کا ہے۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ایف آئی ای او) کے صدر اشونی کمار نے کہا کہ یہ منڈیاں، خصوصاً یورپی یونین اور لاطینی امریکہ، بھارتی کپڑوں کے لیے زبردست مواقع فراہم کرتی ہیں۔ حکومتی اقدامات اور توقعات وزیر تجارت پیوش گوئل نے کہا کہ بھارت اپنی برآمدی حکمت عملی کو متنوع بنانے کے لیے فری ٹریڈ ایگریمنٹس (ایف ٹی ایز) پر تیزی سے مذاکرات کر رہا ہے، جن میں برطانیہ اور یورپی یونین کے ساتھ معاہدات شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت عالمی منڈیوں میں اپنی 4.1 فیصد حصہ داری کو بڑھا کر ویتنام اور بنگلہ دیش سے مقابلہ کرے گا، جن پر کم امریکی ٹیرف (20 فیصد) ہیں۔ ماہر معاشیات گورا سین گپتا نے خبردار کیا کہ اگر یہ حکمت عملی کامیاب نہ ہوئی تو مالی سال 2025-26 میں جی ڈی پی میں 0.4 فیصد کمی ممکن ہے۔ بھارت نے مقامی پیداوار بڑھانے کے لیے "میک ان انڈیا" مہم کو تقویت دی ہے اور ایکسپورٹرز کو نئی منڈیوں میں تربیتی پروگرامز اور سبسڈیز فراہم کی جا رہی ہیں۔ تاہم، اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ناقص خارجہ پالیسی نے اس بحران کو جنم دیا، اور کسانوں و چھوٹے کاروباریوں کے مفادات کا تحفظ نہ کیا گیا۔ "ہماری معیشت کو عالمی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے ہمیں نئی منڈیاں تلاش کرنی ہوں گی، نہ کہ صرف امریکی دباؤ کے سامنے جھکنا ہوگا۔" — پیوش گوئل، وزیر تجارت حوالہ جات دی ہندو، ٹائمز آف انڈیا، انڈیا ٹوڈے، ایکسپریس، انڈیپینڈنٹ اردو، ایکس پوسٹ