https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5997_2025-08-26_islamictube.webp

ٹرمپ کا 25 فیصد اضافی ٹیرف: بھارت کے پاس چار اختیارات

ٹرمپ کی دہشت گردی: بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف، اب کیا ہیں چار ممکنہ راستے؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر روس سے تیل کی خریداری کے جواب میں 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کردیا، جو 27 اگست 2025 سے نافذ ہوگا۔ اس سے بھارت پر کل امریکی ٹیرف 50 فیصد ہوگئے، جو اسے برازیل کے ساتھ سب سے زیادہ ٹیرف برداشت کرنے والا ملک بناتا ہے۔ یہ ٹیرف بھارت کے ٹیکسٹائل، زیورات، چمڑے، اور کیمیکلز جیسے شعبوں کو متاثر کرے گا۔ آئیے، اردو ادب کے شائستہ و بلیغ اسلوب میں اس خبر کی مختصر تفصیلات اور بھارت کے ممکنہ اقدامات جانتے ہیں۔ ٹیرف کا پس منظر امریکہ نے بھارت پر یہ اضافی ٹیرف روس سے تیل کی خریداری کے ردعمل میں عائد کیا، جو ٹرمپ کی روس-یوکرین جنگ کے تناظر میں روس سے تجارت کرنے والے ممالک کو سزا دینے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان 2024 میں 45.8 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ تھا، اور یہ ٹیرف اسے مزید بڑھا سکتا ہے۔ فارماسیوٹیکلز اور توانائی کے شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، مگر دیگر شعبوں پر اثر نمایاں ہوگا۔ بھارت کے چار ممکنہ اقدامات نئے بازاروں کی تلاش: بھارت یورپ، جنوب مشرقی ایشیا، اور افریقہ جیسے علاقوں میں نئے تجارتی شراکت دار تلاش کرسکتا ہے تاکہ امریکی بازار پر انحصار کم ہو۔ یہ ٹیرف کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ہوگا۔ روس کے ساتھ نئی حکمت عملی: بھارت روس کے ساتھ روپے-روبل ادائیگی کے نظام کو مضبوط کرسکتا ہے یا وینزویلا اور افریقی ممالک سے تیل کے نئے ذرائع تلاش کرسکتا ہے۔ گھریلو تیل و گیس کی پیداوار بڑھانا بھی ایک حل ہے، حالانکہ لاجسٹک اخراجات ایک چیلنج ہیں۔ جوابی ٹیرف: اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو بھارت امریکی مصنوعات جیسے زرعی اشیا، ادویات، یا ٹیکنالوجی پر جوابی ٹیرف عائد کرسکتا ہے، جیسا کہ 2019 میں بادام، سیب، اور اسٹیل پر کیا تھا۔ گھریلو صنعتوں کو سبسڈی: بھارت اپنی ٹیکسٹائل، آئی ٹی، اور دیگر صنعتوں کو سبسڈی یا مراعات دے کر ٹیرف کے اثرات کو کم کرسکتا ہے، جس سے گھریلو معیشت مضبوط ہوگی۔ "تجارتی جنگوں میں حکمت عملی ہی جیت کی کنجی ہے۔" — ایک معاشی ماہر حوالہ جات سی بی ایس نیوز، بزنس اسٹینڈرڈ، یو ایس اے ٹوڈے، فرانس 24 انویسٹوپیڈیا، ایکس پوسٹ