
غزہ کے ناصر ہسپتال پر اسرائیلی حملہ، 15 افراد شہید بشمول صحافی
غزہ کے ناصر ہسپتال پر 25 اگست 2025 کو اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 15 افراد شہید ہوئے، جن میں چار صحافی شامل ہیں۔ یہ حملہ دوہری چوٹ (ڈبل ٹیپ) کی صورت میں کیا گیا، جس میں پہلے ایک میزائل داغا گیا اور پھر امدادی ٹیموں کے پہنچنے پر دوسرا حملہ کیا گیا۔ آئیے، اردو ادب کے شائستہ و بلیغ اسلوب میں اس خبر کی مختصر تفصیلات جانتے ہیں۔ حملے کی تفصیلات خان یونس کے ناصر ہسپتال، جو جنوبی غزہ کا سب سے بڑا طبی مرکز ہے، پر اسرائیلی فوج نے چوتھی منزل کو نشانہ بنایا۔ شہید ہونے والوں میں رائٹرز کے کنٹریکٹر کیمرہ مین حسام المصری، الجزیرہ کے فوٹو جرنلسٹ محمد سلامہ، ایسوسی ایٹڈ پریس کی فری لانس صحافی مریم، اور این بی سی کے معاذ ابو طہ شامل ہیں۔ رائٹرز کے فوٹوگرافر حاتم خالد زخمی ہوئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، یہ حملہ 22 ماہ سے جاری جنگ میں ہسپتالوں پر مسلسل حملوں کا حصہ ہے، جس سے طبی سہولیات شدید متاثر ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ وہ ہسپتالوں میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بناتی ہے، مگر اس کے ثبوت پیش نہیں کیے۔ عالمی ردعمل اور صحافیوں کی شہادت اس حملے سے صحافیوں کی شہادت کی تعداد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 192 سے تجاوز کر گئی، جو اس تنازع کو صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین خطہ بناتی ہے۔ الجزیرہ نے اسے ’جان بوجھ کر قتل‘ قرار دیا، جبکہ فلسطینی وزارت صحت نے ہسپتالوں پر ’منظم تباہی‘ کا الزام لگایا۔ ایکس پر ایک صارف نے لکھا: "ناصر ہسپتال پر اسرائیلی حملہ، 15 شہید بشمول چار صحافی۔ یہ صحافت پر حملہ ہے!" — @Reuters "حق کی آواز کو خاموش نہیں کیا جا سکتا، صحافت ہمارا ضمیر ہیں۔" — ایک کارکن حوالہ جات رائٹرز، دی گارڈین، سی بی ایس نیوز، الجزیرہ، بی بی سی، ایکس پوسٹ