https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/9535_2025-08-19_islamictube.jpg

چین کی بھارت کو معاشی حمایت: امریکی محصولات کے تناظر میں اہم پیشکش

چین اور بھارت کے مابین تعلقات کی بحالی کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے 18 اگست 2025 کو نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب ڈاکٹر ایس جے شنکر سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ چند برسوں سے جاری کشیدگی، بالخصوص 2020 کے گلوان تصادم کے بعد، تعلقات کو معمول پر لانے کی ایک اہم کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ چین نے اس موقع پر بھارت کی تین اہم ضروریات—کھاد (فریٹلائزر)، نایاب معدنیات، اور سرنگ کھودنے والی مشینوں کی فراہمی—کو پورا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ پیشکش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں، جس سے بھارت کی معاشی اور صنعتی ترقی پر اثر پڑ رہا ہے۔ معاشی تعاون کی نئی راہیں چین کی جانب سے بھارت کو کھاد، نایاب معدنیات، اور سرنگ کھودنے والی مشینوں کی فراہمی کا وعدہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ نایاب معدنیات برقی گاڑیوں، ہوا سے چلنے والی ٹربائنوں، اور دفاعی سازوسامان کی تیاری کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہیں، جبکہ کھاد بھارت کی زرعی معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔ اس پیشکش کو بھارت کی طویل مدتی مذاکراتی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جو چین کے ساتھ معدنیات کی سپلائی بھارت کو مضبوط بنانے کے لیے جاری تھیں۔ ایکس پر موجود پوسٹس کے مطابق، وانگ یی نے ڈاکٹر جے شنکر کو یقین دلایا کہ چین بھارت کی ان ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرے گا۔ اس کے علاوہ، چین نے ان پابندیوں کو ہٹانے کا اعلان کیا جو ان اشیا کی برآمد پر عائد تھیں، جو کہ بھارت کے صنعتی شعبے کے لیے ایک بڑی سہولت ہے۔ ایل اے سی پر تناؤ میں کمی کی کوشش ملاقات میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر تناؤ کو کم کرنے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ڈاکٹر جے شنکر نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو باہمی احترام، حساسیت، اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے تعلقات نے ایک مشکل دور دیکھا ہے، لیکن اب وقت ہے کہ ہم ایک واضح اور تعمیری نقطہ نظر کے ساتھ آگے بڑھیں۔" مشرقی لداخ میں گزشتہ چار برسوں سے جاری فوجی تعطل کے خاتمے کے لیے دونوں فریقوں نے مذاکرات کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ وانگ یی نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے ساتھ بھی سرحدی معاملات پر بات چیت کی، جو دونوں ممالک کے خصوصی نمائندوں کے طور پر نامزد ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور علاقائی استحکام یہ ملاقات وزیر اعظم نریندر مودی کی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت سے قبل ہوئی، جو جلد ہی چین میں منعقد ہونے والا ہے۔ ایکس پر موجود پوسٹس کے مطابق، چین نے بھارت کے ساتھ سیاسی اعتماد کی بحالی اور ایس سی او کے دائرہ کار میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ یہ اجلاس خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم ہے، کیونکہ دونوں ممالک ایشیا کے کثیر قطبی نظام کے قیام کے لیے مل کر کام کرنے پر آمادہ ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم ڈاکٹر جے شنکر نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو ایک کلیدی ترجیح قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ "اختلافات کو تنازعات کا باعث نہیں بننا چاہیے، اور مقابلہ بازی کو تصادم میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔" انہوں نے باہمی احترام، حساسیت، اور مشترکہ مفادات کو تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔ یہ بیانات ٹائمز آف انڈیا اور ہندوستان ٹائمز میں شائع شدہ رپورٹس سے بھی مستحکم ہوتے ہیں، جن میں اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ چین کی خارجہ پالیسی اور امریکی دباؤ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر عائد کردہ بھاری محصولات کے تناظر میں چین کی یہ پیشکش خاص اہمیت رکھتی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ کے مطابق، چینی سفارت خانے نے کہا کہ "بھارت کی خودمختاری ناقابل مصالحت ہے"، جو امریکی دباؤ کے مقابلے میں چین کی حمایت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ تاہم، یہ معلومات حتمی نہیں ہیں اور اسے مزید تصدیق کی ضرورت ہے۔ نتیجہ: ایک نئے باب کا آغاز چین اور بھارت کے مابین یہ ملاقات ایک نئے دور کے آغاز کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ معاشی تعاون، سرحدی تناؤ میں کمی، اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کے ذریعے دونوں ممالک خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ تاہم، اس راہ میں کامیابی کے لیے مسلسل سفارتی کوششیں اور خیر سگالی ضروری ہوگی۔ "ہم ایک منصفانہ اور کثیر قطبی عالمی نظام چاہتے ہیں، جس میں ایشیا بھی اپنا کردار ادا کرے۔" — ڈاکٹر ایس جے شنکر حوالہ جات ٹائمز آف انڈیا، "China lifts curbs on fertilizers, rare earths & tunnel boring machines to India"، 19 اگست 2025 ہندوستان ٹائمز، "Jaishankar-Wang Yi meet: China assures to address India’s concerns"، 18 اگست 2025 ایکس پوسٹ از @MEAIndia، 18 اگست 2025 ایکس پوسٹ از @ANI، 18 اگست 2025 ایکس پوسٹ از @EconomicTimes، 19 اگست 2025