
منی شنکر ایئر کا متنازعہ بیان: پہلگام حملے پر پاکستانی کردار پر سوال
جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے بارے میں کانگریس کے سینئر رہنما منی شنکر ایئر نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے جس نے سیاسی ہلچل مچا دی۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں پاکستان کا کوئی کردار ثابت نہیں ہوا اور نہ ہی عالمی برادری نے اسے تسلیم کیا۔ ایئر نے کہا، "ہم نے 33 ممالک میں اپنا وفد بھیجا، لیکن نہ اقوام متحدہ نے، نہ امریکہ نے، اور نہ ہی کسی اور ملک نے اس حملے کے لیے پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرایا۔ ہمارے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ یہ حملہ پاکستانی ایجنسیوں کی سازش یا عمل تھا۔" ایئر نے کانگریس رہنما ششی تھرور پر بھی تنقید کی، جو آپریشن سندور کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھرور اور ان کے وفد کے دوروں سے بھی پاکستان کے کردار کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔ بی جے پی کا شدید ردعمل بی جے پی نے ایئر کے اس بیان پر سخت تنقید کی ہے۔ ترجمان شہزاد پوناوالا نے کہا، "کانگریس کو شاید یہ نہیں معلوم کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی رپورٹ نے اس حملے میں لشکرِ طیبہ کی شاخ ٹی آر ایف کے کردار پر تشویش ظاہر کی ہے۔ دہشت گردی کی جڑیں پاکستان سے ملتی ہیں، چاہے وہ لشکر ہو یا جیش۔ آپریشن سندور میں ہم نے ان کے ٹھکانوں کو تباہ کیا، لیکن کانگریس پاکستان کا دفاع کر کے ہماری فوج کی توہین کر رہی ہے۔" بی جے پی کے ایک اور ترجمان سی آر کیسون نے کہا، "کانگریس پاکستان کی سب سے بڑی حامی بن گئی ہے اور اس کا ایجنڈا ہندوستان مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دینا ہے، جو شرمناک ہے۔" ماخذ: ٹائمز آف انڈیا: این ڈی ٹی وی: نیوز 18: ہندوستان ٹائمز: آج تک: نیو کیرالہ: مادیاما آن لائن: پرو کیرالہ: انڈیا ٹوڈے: دی شیلانگ ٹائمز: وکی پیڈیا: این ٹی وی تیلگو: انڈین ڈیفنس ریسرچ ونگ: دی انڈیا ڈیلی: آؤٹ لک انڈیا: ایکس پوسٹس: