
’پانچ فائٹر جیٹ تباہ کیے گئے...‘ ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت-پاکستان تنازع پر ایک اور بڑا دعویٰ
دعوے کی تفصیل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ عشائیے کے دوران ایک سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ ان کی مداخلت سے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بڑا عسکری تصادم روکا گیا۔ انہوں نے کہا: ’’میں نے کئی بڑے جنگیں روکنے میں مدد کی۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی تھی۔ لڑائی میں فائٹر جیٹ تباہ ہو رہے تھے، شاید تقریباً پانچ فائٹر جیٹ گرائے گئے۔ دونوں ممالک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہیں اور ایک دوسرے پر حملہ آور تھے۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ تنازع پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ’آپریشن سندور‘ کے نتیجے میں شدت اختیار کر گیا تھا، لیکن ان کی سفارتی کوششوں اور تجارت کے ذریعے دباؤ ڈال کر اسے روکا گیا۔ انہوں نے کہا: ’’ہم نے کہا کہ اگر تم لوگ ہتھیاروں (اور شاید ایٹمی ہتھیاروں) کا استعمال جاری رکھو گے تو ہم کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔‘‘ فائٹر جیٹ تباہ ہونے کا تنازع: ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ مئی 2025 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع کے دوران کئی فائٹر جیٹ تباہ کیے گئے، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ جیٹ بھارت کے تھے یا پاکستان کے۔ دوسری جانب، بھارتی ایئر مارشل اے کے بھارتی نے 10 مئی کو کہا تھا کہ بھارت نے کئی ’ہائی ٹیک‘ پاکستانی فائٹر جیٹ تباہ کیے، لیکن انہوں نے تعداد کا ذکر نہیں کیا۔ پاکستان نے بھارت کے اس دعوے کی نفی کی اور کہا کہ پاکستان ایئر فورس (PAF) کا صرف ایک طیارہ معمولی طور پر متاثر ہوا۔ اس کے برعکس، پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے رافیل سمیت چھ بھارتی فائٹر جیٹ تباہ کیے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان نے پاکستان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا: ’’تنازع کے ابتدائی مرحلے میں کچھ فائٹر جیٹ تباہ ہوئے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھا اور پاکستان کو مناسب جواب دیا۔ اہم یہ نہیں کہ کتنے طیارے گرے، بلکہ یہ کہ وہ کیوں گرے۔‘‘ پس منظر: یہ تنازع پہلگام حملے کے بعد شروع ہوا، جب بھارت نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان فضائی جھڑپیں ہوئیں، جن میں فائٹر جیٹ تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ٹرمپ نے اس سے قبل بھی کئی بار بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرانے کا دعویٰ کیا ہے، لیکن ان کے حالیہ بیانات نے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’ٹرمپ کا دعویٰ کہ انہوں نے بھارت-پاکستان تنازع روکا، ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ لیکن حقیقت کیا ہے، یہ کوئی نہیں جانتا۔‘‘ سماجی اور سیاسی مضمرات: ٹرمپ کا یہ دعویٰ ایک طرف تو ان کی سفارتی کامیابی کو اجاگر کرتا ہے، لیکن دوسری طرف دونوں ممالک کے درمیان نازک تعلقات کو بھی عیاں کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازع کو روکنا واقعی ایک بڑی کامیابی ہے، لیکن اس دعوے کی صداقت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا: ’’ٹرمپ کے بیانات اکثر مبالغہ آرائی سے بھرے ہوتے ہیں، لیکن اگر انہوں نے واقعی تنازع روکا تو یہ عالمی امن کے لیے ایک اہم قدم ہے۔‘‘ ماخذ دی ہندو: https://www.thehindu.com انڈین ایکسپریس: https://indianexpress.com ٹائمز آف انڈیا: https://timesofindia.indiatimes.com ایکس پوسٹس: https://x.com/GlobalAffairs, https://x.com/SouthAsiaNews