https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/7465_2025-07-15_islamictube.webp

گولڈمین ساکس کا ای آئی انقلاب: ’ڈیوِن‘ کی تقرری سے انجینئرنگ جابز پر سوالیہ نشان

فیصلے کی تفصیل: 14 جولائی 2025 کو گولڈمین ساکس نے ایک غیر معمولی اعلان کیا کہ وہ لندن کے ایک اسٹارٹ اپ، کاگنیشن، کے تیار کردہ ای آئی سافٹ ویئر انجینئر ’ڈیوِن‘ کو اپنی ٹیم میں شامل کر رہا ہے۔ یہ ای آئی انجینئر، جو مکمل طور پر خود مختار ہے، گولڈمین ساکس کے 12,000 انسانی ڈیولپرز کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ بینک کے چیف انفارمیشن آفیسر، مارکو ارجنٹی نے سی این بی سی کو بتایا: ’’ہم اپنی ورک فورس کو ڈیوِن کے ساتھ بڑھانے جا رہے ہیں، جو ہمارے نئے ملازم کی طرح ہوگا اور ہمارے ڈیولپرز کی طرف سے کام انجام دے گا۔‘‘ گولڈمین ساکس ابتدا میں سینکڑوں ڈیوِن ایجنٹس کو تعینات کرے گا، اور مستقبل میں اس کی تعداد ہزاروں تک بڑھ سکتی ہے۔ یہ ای آئی ایجنٹ، جو کاگنیشن نے 2024 میں متعارف کرایا تھا، دنیا کا پہلا ’ای آئی سافٹ ویئر انجینئر‘ کہلاتا ہے۔ یہ نہ صرف کوڈ لکھ سکتا ہے بلکہ پیچیدہ کثیر مرحلہ جاتی کاموں کو بھی کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ مکمل کر سکتا ہے۔ ڈیوِن اپنے ڈیجیٹل ٹول کٹ کے ساتھ، جیسے کہ شیل، کوڈ ایڈیٹر، اور ویب براؤزر، کا استعمال کرتے ہوئے پرانے کوڈ کو اپ ڈیٹ کرنے جیسے کام انجام دے گا، جو عام طور پر انجینئرز کے لیے بوجھل ہوتے ہیں۔ کارکردگی میں اضافہ: مارکو ارجنٹی کے مطابق، ڈیوِن پچھلے ای آئی ٹولز کے مقابلے میں پیداواری صلاحیت کو تین سے چار گنا بڑھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’یہ ماڈلز بنیادی طور پر کسی بھی ڈیولپر جیتنی اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں۔ یہ واقعی ایک شاندار چیز ہے۔‘‘ گولڈمین ساکس، جو پہلے ہی ای آئی ٹولز جیسے کہ ڈیولپر کوپائلٹس استعمال کر رہا ہے، اب ڈیوِن جیسے ایجنٹک ای آئی کے ذریعے ایک نئے دور میں قدم رکھ رہا ہے۔ یہ ای آئی نہ صرف کوڈنگ کے عمومی کاموں کو خود کار بناتا ہے بلکہ مکمل ورک فلو کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے انسانی ڈیولپرز کو زیادہ اسٹریٹجک اور تخلیقی کاموں پر توجہ دینے کا موقع ملتا ہے۔ ملازمتوں پر اثرات: یہ فیصلہ نئے انجینئرز کے لیے خاص طور پر تشویشناک ہے۔ بلومبرگ انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ کے مطابق، ای آئی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے اگلے تین سے پانچ سالوں میں بینکنگ سیکٹر میں عالمی سطح پر 200,000 تک ملازمتیں ختم ہو سکتی ہیں۔ ای آئی کے ذریعے خود کار بنائے جانے والے کام، جیسے کہ کوڈنگ اور ریسرچ، انٹری لیول کی ملازمتوں کو سب سے زیادہ خطرے میں ڈالتے ہیں۔ مارکو ارجنٹی نے اگرچہ ایک ’ہائبرڈ ورک فورس‘ کا تصور پیش کیا، جہاں انسان اور ای آئی مل کر کام کریں گے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ ای آئی کی یہ ترقی ملازمتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’گولڈمین ساکس کا ڈیوِن کو ’ملازم‘ بنانا ایک واضح اشارہ ہے کہ ای آئی اب محض ایک معاون ٹول نہیں، بلکہ ایک مکمل متبادل بن سکتا ہے۔‘‘ ہائبرڈ ورک فورس کا تصور: گولڈمین ساکس کے چیف انفارمیشن آفیسر نے زور دیا کہ ڈیوِن انسانی ملازمین کی جگہ نہیں لے گا بلکہ ان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا: ’’انجینئرز سے توقع کی جائے گی کہ وہ مسائل کو واضح طور پر بیان کریں، انہیں پرامپٹس میں تبدیل کریں، اور ای آئی ایجنٹس کے کام کی نگرانی کریں۔‘‘ اس ’ہائبرڈ ورک فورس‘ کے تصور میں انسانی ڈیولپرز کو زیادہ اسٹریٹجک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ ای آئی معمول کے کاموں کو سنبھالے گا۔ تاہم، کچھ ماہرین اسے ایک عارضی مرحلہ قرار دیتے ہیں۔ ایک تجزیہ کار نے کہا: ’’یہ ہائبرڈ ورک فورس محض ایک عبوری مرحلہ ہے۔ جیسے جیسے ای آئی کی صلاحیتیں بڑھیں گی، یہ زیادہ پیچیدہ کاموں کی طرف بڑھے گا، جس سے انسانی ملازمتوں کی تعداد کم ہو سکتی ہے۔‘‘ ڈیوِن کی حدود: اگرچہ ڈیوِن کو ایک انقلابی ای آئی ایجنٹ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، لیکن اس کی حدود بھی ہیں۔ جنوری 2025 میں کیے گئے آزادانہ ٹیسٹوں میں، ڈیوِن نے 20 میں سے صرف تین کام کامیابی سے مکمل کیے، جبکہ پیچیدہ کاموں میں وہ ناکام رہا۔ محققین نے بتایا کہ ڈیوِن سادہ کوڈنگ ٹاسکس کو تو اچھی طرح سنبھالتا ہے، لیکن پیچیدہ پروجیکٹس میں اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود، کاگنیشن نے ڈیوِن کے ورژن 2.1 کو متعارف کرایا ہے، جو بڑے کوڈ بیسز پر بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔ سماجی اور معاشی مضمرات: یہ فیصلہ ملازمتوں کے مستقبل پر ایک گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، ای آئی کی وجہ سے اگلے چند سالوں میں بینکنگ سیکٹر میں 200,000 ملازمتیں ختم ہو سکتی ہیں۔ نئے گریجویٹس کے لیے یہ صورتحال خاص طور پر مشکل ہے، کیونکہ انٹری لیول کی ملازمتوں میں کمی آ رہی ہے۔ سگنل فائر کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2024 میں بڑی ٹیک کمپنیوں نے نئے گریجویٹس کی بھرتی میں 25 فیصد کمی کی۔ ایک ایکس صارف نے لکھا: ’’ڈیوِن جیسے ای آئی ایجنٹس سے نئے انجینئرز کے لیے مواقع کم ہو رہے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ تعلیمی نظام کو ای آئی کے اس دور کے مطابق ڈھالا جائے۔‘‘ دوسری طرف، گولڈمین ساکس اب بھی انسانی سافٹ ویئر انجینئرز کی خدمات حاصل کر رہا ہے، جن کی تنخواہ نیویارک میں 115,000 سے 180,000 ڈالر سالانہ تک ہوتی ہے۔ تاہم، ماہرین کا خیال ہے کہ ای آئی کے بڑھتے استعمال سے یہ تنخواہیں بھی دباؤ میں آ سکتی ہیں۔ نتیجہ: گولڈمین ساکس کا ڈیوِن کو ’ملازم‘ کے طور پر شامل کرنے کا فیصلہ ٹیکنالوجی اور مالیاتی صنعت کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ یہ اقدام جہاں ایک طرف پیداواری صلاحیت میں اضافے کا وعدہ کرتا ہے، وہیں دوسری طرف انٹری لیول ملازمتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجاتا ہے۔ مارکو ارجنٹی کا ’ہائبرڈ ورک فورس‘ کا تصور ایک پُرامید نقطہ نظر پیش کرتا ہے، لیکن اس کے طویل مدتی اثرات ابھی واضح نہیں ہیں۔ جیسا کہ ایک تجزیہ کار نے کہا: ’’یہ ای آئی کا عہد نہیں، بلکہ انسانوں اور ای آئی کے درمیان ایک نئی تقسیم کی ابتدا ہے۔ جو لوگ ای آئی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں گے، وہی مستقبل میں کامیاب ہوں گے۔‘‘ یہ فیصلہ نہ صرف گولڈمین ساکس بلکہ پوری مالیاتی صنعت کے لیے ایک نئے دور کی ابتدا ہے، جہاں ای آئی اور انسانی محنت کے درمیان تعاون اور مقابلہ دونوں کا ایک نیا باب رقم ہو رہا ہے۔ ماخذ: سی این بی سی: فوربز: فورچن: بلومبرگ انٹیلی جنس رپورٹ ایکس پوسٹس: