
ممبئی میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ: بزرگ خاتون کو کچرے کے ڈھیر پر پھینکا گیا
واقعے کی دل دہلا دینے والی تفصیل: ممبئی کے گورے گاؤں مشرقی علاقے میں، جہاں رات کی تاریکی اپنے عروج پر تھی، ایک ایسی داستان رقم ہوئی جس نے رشتوں کی قدروقیمت کو تار تار کر دیا۔ 70 سالہ یشودا گائیکواڑ، جو جلدی سرطان کے عارضے سے نبردآزما تھیں، کو ان کے اپنے پوتے، ساگر شیوالے، نے ایک بوجھ سمجھ کر اپنے جیجا باباصاحب گائیکواڑ اور ایک رکشہ ڈرائیور سنجے کُدشیم کے ساتھ مل کر آری کالونی کے کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔ یہ ہولناک واقعہ جمعہ کی رات 2:23 بجے شروع ہوا، جب ساگر اپنی دادی کو ہسپتال لے کر گیا، مگر محض 17 منٹ بعد، رات 2:40 بجے، وہ واپس لوٹ آیا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد، یشودا گائیکواڑ زخمی حالت میں کچرے کے ڈھیر پر پائی گئیں۔ مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور خاتون کو سب سے پہلے ٹراما ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سے انہیں مزید علاج کے لیے کوپر ہسپتال بھیجا گیا۔ ابتدائی تفتیش میں خاتون نے کچھ نام بتائے، مگر ان کا کوئی رشتہ دار سامنے نہ آیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس نے ساگر شیوالے کو گرفتار کیا، جس نے سخت تفتیش کے بعد اپنے جرم کا اعتراف کر لیا کہ اس نے اپنی بیمار دادی کو کچرے کے ڈھیر پر پھینکا تھا۔ ڈرائیور کی شراکت اور گرفتاری: پولیس کے مطابق، ساگر نے رکشہ ڈرائیور سنجے کُدشیم کو اس گھناؤنے عمل کے لیے 400 روپے ادا کیے۔ سنجے، جو فلم سٹی میں کام کرتا تھا اور علاقے سے خوب واقف تھا، نے اس جرم میں ساگر کا بھرپور ساتھ دیا۔ سینئر پولیس انسپکٹر پاٹل نے بتایا کہ تینوں ملزمان—ساگر شیوالے، باباصاحب گائیکواڑ، اور سنجے کُدشیم—کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خاتون کی صحت میں بتدریج بہتری آ رہی ہے، اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تحقیقات اور پس منظر: پولیس کی ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ یشودا گائیکواڑ کو ان کے پوتے نے ان کی بیماری کی وجہ سے ایک بوجھ سمجھا۔ ساگر نے اپنی دادی کو ہسپتال میں داخل کرانے کی بجائے انہیں کچرے کے ڈھیر پر پھینکنے کا فیصلہ کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج نے اس جرم کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ رکشہ کچرے کے ڈھیر کے قریب رکا، اور خاتون کو وہاں چھوڑ دیا گیا۔ سینئر انسپکٹر پاٹل نے کہا: ’’یہ واقعہ رشتوں کی عزت اور انسانی اقدار پر ایک گہرا دھبہ ہے۔ ہم ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کر رہے ہیں، اور خاتون کی صحت یابی ہماری اولین ترجیح ہے۔‘‘ معاشرے پر سوال: یہ واقعہ صرف ایک جرم نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ جہاں ایک طرف ہم ترقی اور جدیدیت کی باتیں کرتے ہیں، وہیں یہ واقعہ ہمیں ہماری اخلاقی گراوٹ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ایک بزرگ خاتون، جو اپنی زندگی کے آخری ایام میں بیماری سے لڑ رہی تھی، کو اس کے اپنے خون کے رشتے نے کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔ یہ واقعہ ہر اس شخص کے ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے جو خاندانی رشتوں اور انسانی ہمدردی کی قدر کرتا ہے۔ ماخذ: آجتک ہندوستان ٹائمز: انڈین ایکسپریس: ٹائمز آف انڈیا: ای ٹی وی بھارت: ایکس پوسٹس: