https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/2996_2025-06-17_islamictube.webp

ایک سال میں بھارت نے 8، چین نے 150 جوہری ہتھیار بڑھائے: پاک، دیگر ممالک کی تعداد جانیں

17 جنوری 2025، نئی دہلی اسٹاکہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کی 2025ء کی رپورٹ کے مطابق، دنیا کے نو جوہری مسلح ممالک—امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، شمالی کوریا، اور اسرائیل—2024 میں اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے اور بڑھانے میں مصروف رہے۔ یہ رجحان عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، خاص طور پر بھارت اور پاکستان جیسے خطوں میں جہاں غلط فہمی یا حادثہ تباہی لا سکتا ہے۔ جوہری ہتھیاروں کی تعداد (جنوری 2025) امریکہ: 5,177 ہتھیار (90% عالمی ذخیرے کا حصہ روس کے ساتھ) روس: 5,459 ہتھیار، 36 نئے تائنات (2023 سے) چین: 600 ہتھیار، 100 سالانہ اضافہ (2023 سے)، 350 نئے ICBM سائلوز فرانس: 290 ہتھیار، نئی پنڈببیوں اور کروز میزائلوں پر کام برطانیہ: 225 ہتھیار، مستقبل میں اضافے کی منصوبہ بندی بھارت: 180 ہتھیار، 8 کا اضافہ (2023 سے 172)، طویل فاصلے کے میزائل تیار پاکستان: 170 ہتھیار، نئے ترسیلی نظام اور جوہری مواد میں اضافہ شمالی کوریا: 50-58 ہتھیار، 40 مزید بنانے کی صلاحیت اسرائیل: 90 ہتھیار، میزائل ٹیکنالوجی اور ڈیمونا ری ایکٹر اپ گریڈ عالمی جوہری ذخیرہ: کل: 12,241 ہتھیار فوجی ذخیرے میں: 9,614 میزائلوں/جہازوں پر تائنات: 3,912 ہائی الرٹ پر: 2,100 (زیادہ تر روس اور امریکہ کے، چین بھی شامل) اہم نکات چین کی تیزی: چین سب سے تیزی سے جوہری ہتھیار بڑھا رہا ہے۔ دہائی کے آخر تک اس کے پاس روس یا امریکہ جیسے ICBMs ہو سکتے ہیں، لیکن کل تعداد کم رہے گی۔ بھارت کی حکمت عملی: بھارت نے 8 نئے ہتھیار بنائے، نئی "کینسٹرائزڈ" میزائلیں تیار کیں جو شانتئکال میں تائنات ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کے علاوہ چین کو نشانہ بنانے پر زور۔ پاکستان کی تیاری: پاکستان نے 170 ہتھیاروں کے ساتھ نئے ترسیلی نظام بنائے۔ 2025 کے شروع میں بھارت سے تنازع نے جوہری بحران کا خطرہ بڑھایا۔ ہتھیاروں کی دوڑ: سرد جنگ کے بعد جوہری ہتھیاروں کی کمی کا رجحان ختم ہو رہا ہے۔ نئے ہتھیاروں کی تیاری اور ہتھیار کنٹرول معاہدوں کی کمی خطرناک ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز: AI، سائبر، اور خلائی ٹیکنالوجیز جوہری حکمت عملیوں کو پیچیدہ کر رہی ہیں، جس سے غلط فیصلوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ چین کی جوہری پالیسی: چین کا دعویٰ ہے کہ وہ قومی سلامتی کے لیے کم سے کم جوہری صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اس کی تیزی سے بڑھتی تعداد تشویش کا باعث ہے۔ روس-امریکہ تناؤ: نیو START معاہدہ 2026 میں ختم ہو رہا ہے۔ اگر نیا معاہدہ نہ ہوا تو دونوں ممالک تائنات ہتھیار بڑھا سکتے ہیں۔ علاقائی خطرات: بھارت-پاکستان تنازع، مشرقی ایشیا، اور مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں پر بحث تیز ہو رہی ہے۔ نتیجہ SIPRI کی رپورٹ عالمی رہنماؤں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے کے لیے فوری سفارتی کوششوں اور ہتھیار کنٹرول معاہدوں کی ضرورت ہے۔ بھارت اور پاکستان جیسے ممالک میں اعتماد سازی کے اقدامات تنازعات کے جوہری بحران بننے کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔