
اسرائیل-ایران تنازعہ: ٹرمپ کی تہران خالی کرنے اور جوہری ہتھیاروں کیخلاف انتباہ
17 جون 2025، تہران/تل ابیب اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع پانچویں روز میں داخل ہو چکا ہے، جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے پر مسلسل میزائل حملے کر رہے ہیں۔ ایرانی حملوں میں تل ابیب، حیفا اور پیٹاہ تکوا میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جبکہ اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 22 تک پہنچ گئی ہے۔ ایران کے وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں 224 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر شہری ہیں۔ تہران میں کشیدگی: تہران میں شدید دھماکوں اور فضائی دفاعی گولہ باری کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی ڈرونز کو روکا، جبکہ نتنز میں واقع اہم جوہری تنصیب پر فضائی دفاع فعال کر دیا گیا۔ اسرائیلی حملوں میں ایرانی سرکاری ٹی وی کی ایک خاتون ملازمہ ہلاک ہوئیں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسے بزدلی اور مایوسی کا مظہر قرار دیا۔ ٹرمپ کی وارننگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکتے ہوئے تہران کے 98 لاکھ باشندوں کو فوری انخلا کی ہدایت دی۔ انہوں نے جی 7 سربراہی اجلاس کو جلد ختم کر کے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر توجہ دینے کے لیے واشنگٹن واپسی کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے اپنی نیشنل سیکیورٹی ٹیم کو وائٹ ہاؤس کے سچویشن روم میں تیار رہنے کی ہدایت دی۔ عالمی ردعمل: چین نے اپنے شہریوں سے اسرائیل فوری چھوڑنے کا کہا، جبکہ بھارت اسرائیل-ایران تنازع کے تجارتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کر رہا ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق، جنگ سے عالمی تجارت متاثر ہو سکتی ہے، خاص طور پر بحیرہ احمر اور ہرمز واٹر ویز کے ذریعے شپنگ۔ فوجی پیش رفت: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران نے صدر ٹرمپ پر حملے کی کوشش کی، جو ان کے بیڈ روم کی کھڑکی سے ٹکرائی۔ انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے قومی اتحاد کی اپیل کی، جبکہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر رہائشی علاقوں پر حملوں کا الزام لگاتے ہوئے سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی۔