
ایران-اسرائیل تنازع: جنگ شدت اختیار کر گئی، اسرائیل کا ایران کے نیوکلیئر پروجیکٹ اور گیس فیلڈ پر حملہ، ایران کا 50 بیلسٹک میزائلوں سے جوابی وار
15 جون 2025، مشرق وسطیٰ ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ تین دنوں سے شدید جنگ چھڑ گئی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر میزائل حملے کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے اپنی کارروائی کو "آپریشن رائزنگ لائین" اور ایران نے جوابی حملوں کو "ٹرو پرامس تھری" کا نام دیا ہے۔ عمان میں ہونے والی امریکہ-ایران نیوکلیئر مذاکرات منسوخ ہو گئی ہیں۔ ہفتے کی رات دونوں نے حملے تیز کر دیے، جس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی عروج پر ہے۔ حملوں کی تفصیلات ایران نے اسرائیل پر 50 بیلسٹک میزائل داغے، جنہوں نے تل ابیب اور حیفا میں دھماکوں سے تباہی مچائی۔ اسرائیل نے ایران کے نتنز، اصفہان، اور تہران میں نیوکلیئر اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جبکہ ساؤتھ پارس گیس فیلڈ کی ریفائنری میں آگ لگ گئی۔ ایران نے تبریز اور اصفہان میں ایئر ڈیفنس سسٹم فعال کر دیے ہیں۔ اسرائیل نے باط یام شہر کو "ہائی کیژوالٹی ایریا" قرار دے کر امدادی ٹیمیں روانہ کی ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت غزہ کے خان یونس میں ہفتے کو ایک آر پی جی حملے میں 21 سالہ اسرائیلی فوجی نوآم شیمش ہلاک ہو گیا۔ اسرائیل دو سال سے حماس کے ساتھ جنگ لڑ نے کے نام پر غزہ کے بےقصور اور معصوم مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ عالمی ردعمل عراق نے امریکہ سے اسرائیلی طیاروں کو اس کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست کی۔ جاپان کے وزیراعظم شیگرو ایشیبا نے اسرائیلی حملوں کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔ امریکی مسلم تنظیموں (USCMO) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی کہ امریکہ کو اس تنازع سے دور رکھیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ "تہران کے آسمان پر اسرائیلی طیارے دیکھے جائیں گے۔" نتیجہ یہ تنازع عالمی امن کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔ فوری سفارتی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ مزید تباہی روکی جا سکے۔