
گلوبل جینڈر گیپ 2025: بھارت 131ویں مقام پر، تعلیم و معیشت میں بہتری، سیاست میں پیچھے
بھارت کی رینکنگ میں کمی ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کی گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 کے مطابق، بھارت دو درجے تنزلی کے ساتھ 148 ممالک میں 131ویں نمبر پر آ گیا۔ 64.1 فیصد سکور کے ساتھ بھارت جنوبی ایشیا کے نچلے درجے کے ممالک میں شامل ہے۔ تاہم، رپورٹ میں تعلیم اور معاشی شمولیت میں خواتین کی بہتری کو اجاگر کیا گیا، جبکہ سیاسی بااختیاری میں کمی دیکھی گئی۔ معاشی و تعلیمی ترقی بھارت نے معاشی شمولیت میں 0.9 فیصد اضافے کے ساتھ 40.7 فیصد سکور حاصل کیا۔ لیبر فورس میں خواتین کی شرکت 45.9 فیصد پر برقرار ہے، جو بھارت کا اب تک کا بڑا سکور ہے۔ تعلیم میں 97.1 فیصد سکور کے ساتھ خواتین کی خواندگی اور اعلیٰ تعلیم میں شرکت بڑھی۔ صحت و بقا میں بھی بھارت نے اعلیٰ برابری دکھائی، جو جنس کے تناسب اور صحت مند زندگی کی توقع میں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔ سیاسی بااختیاری میں تنزلی سیاسی میدان میں بھارت کا سکور 0.6 فیصد کم ہوا۔ پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی 14.7 سے گھٹ کر 13.8 فیصد ہو گئی، جبکہ وزارتی عہدوں پر خواتین کی حصہ داری 6.5 سے کم ہو کر 5.6 فیصد رہ گئی۔ یہ 2019 کے 30 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔ جنوبی ایشیا اور عالمی منظرنامہ بنگلہ دیش نے 75 درجے کی چھلانگ لگا کر 24واں مقام حاصل کیا اور جنوبی ایشیا میں سرفہرست ہے۔ نیپال (125)، سری لنکا (130)، بھوٹان (119)، مالدیپ (138)، اور پاکستان (148) پیچھے ہیں۔ عالمی سطح پر آئس لینڈ مسلسل 16ویں سال جینڈر برابری میں اول ہے، اس کے بعد فن لینڈ، ناروے، برطانیہ، اور نیوزی لینڈ ہیں۔ عالمی حقائق و چیلنجز رپورٹ کے مطابق، عالمی جینڈر گیپ 68.8 فیصد تک کم ہوا، جو کورونا کے بعد سب سے بڑی سالانہ ترقی ہے۔ لیکن مکمل برابری کے لیے 123 سال درکار ہوں گے۔ WEF کی سادیہ زاہدی نے کہا کہ جینڈر برابری نہ صرف اخلاقی بلکہ معاشی ترقی کا ذریعہ بھی ہے۔ نتیجہ بھارت کی تعلیم اور معیشت میں بہتری امید افزا ہے، لیکن سیاسی میدان میں خواتین کی کم نمائندگی ہے۔ جینڈر برابری کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ بھارت عالمی درجہ بندی میں آگے بڑھ سکے۔(رپورٹ )