لبوں کو سی لیا سب نے یہی انسانیت ہے کیا ہر اک طاقت سے ڈر جانا ہماری اصلیت ہے کیا ذہن پر خوف کی زنجیر باندھے مطمئن ہیں سب جہاں سے بے خبر ہونا ارے مجذوبیت ہے کیا عجب بستی میں آکر میں پکاروں اہل بستی کو دبک کر گھر میں چھپ جانا یہاں پر عافیت ہے کیا عدو کے سامنے حق بات کہنے سے ہیں کتراتے مصلے پر کھڑا رہنا مقامِ عبدیت ہے کیا کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہوجائے ستمگر سے دبے رہنا ہماری خاصیت ہے کیا



