*ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ* *بزرگوں کے پاس رہنے ہی میں سلامتی ہے* ارشاد فرمایا کہ آج ایک خط آیا ہے۔ لکھا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ محض اللہ کی رضا کے واسطے چالیس روزے رکھوں اور ایسی جگہ رہوں جہاں کوئی نہ آوے۔ اس کا یہ جواب دیا گیا کہ دو چیزیں اس کی مانع ہیں : ایک مشقت ناقابلِ تحمل دوسرے شہرت، اس کو دیکھ لیا جائے۔ پھر فرمایا کہ اس کی ضرورت ہی کیا ہے؟ نہ معلوم لوگ مخلوق سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟ کیا کوئی کھائے لیتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بزرگ مشہور ہوجائیں گے کہ چلہ کھینچ رہے ہیں اور یہ بڑا فتنہ ہے۔ ایک دفعہ فلاں مولوی صاحب نے مجھ سے کہا تھا کہ جی چاہتا ہے کہ گم نام جگہ میں رہوں جہاں کوئی نہ پہچانتا ہو۔ میں نے کہا کہ اس کی ضرورت ہی کیا ہے، اپنے بڑوں کے پاس رہنے میں بھی کون پہچانتا ہے، اگر الگ رہوگے تو بزرگ مشہور ہوجاؤ گے جو بڑا فتنہ ہے۔ خیر اسی میں ہے کہ اپنے بزرگوں کے پاس پڑے رہو۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

تحفۃ الہند اور تقویۃ الایمان: حضرت مولانا عبیداللہ سندھی کی دینی بیداری

تحفۃ الہند اور تقویۃ الایمان: حضرت مولانا عبیداللہ سندھی کی دینی بیداری

حضرت مولانا عبیداللہ سندھی لکھتے ہیں کہ: سب سے پہلے جس کتاب نے مجھے اسلام کے متعلق صحیح واقفیت دی اور ہندو سوسائٹی میں رہ کر میں سولہ برس کی عمر سے پہلے مسلمان ہوگیا، وہ” تحفۃ الہند“ہے۔ تحفۃ الہند کے میرے ہم نام مؤلف نے ہندو مذہب کے مشرکانہ عقائد و رسوم کو نقل کرنے کے بعد ہندوؤں کی طرف سے ایک اعتراض نقل کیا ہے کہ مسلمانوں میں بھی مشرکانہ اعمال و رسوم پائے جاتے ہیں؟ اس کا جواب مؤلف نے مختصر طریقے پر یہ دیا ہے کہ ہم نے ہندو مذہب کے متعلق جو کچھ کہا ہے، وہ ان کی مستند کتابوں سے ماخوذ ہے لیکن اس کے جواب میں جو کچھ پیش کیا جاتا ہے، وہ اسلام کی مستند کتابوں سے ماخوذ نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کے اعمال و رسوم ہیں، جن کا اسلام ذمے دار نہیں ہے اور قرآن و حدیث سے ان کی کوئی سند پیش نہیں کی جاسکتی۔ اس موقع پر میرے ساتھی کو (جو میری طرح نو مسلم تھے) توجہ ہوئی کہ وہ اس بات کی تحقیق کریں کہ کیا واقعی اسلام کی مستند کتابیں اس مسئلے میں بالکل بے داغ ہیں اور ان میں ان اعمال و رسوم کا کہیں ثبوت نہیں؟ اس موقع پر ایسی کتاب کی ضرورت تھی جس میں صرف قرآن و حدیث کے حوالے سے اسلام کی توحید پیش کی گئی ہو۔خوش قسمتی سے تحفۃ الہند کے بعد جو دوسری کتاب ہمارے ہاتھ میں آئی وہ مولانا اسماعیل شہید کی”تقویۃ الایمان“ تھی جو اس سوال کا جوابِ شافی تھی اور جس سے ہم کو معلوم ہوگیا کہ اسلام کی توحید بالکل خالص ہے اور قرآن و حدیث مسلمانوں کے ان اعمال و رسوم سے بالکل بری ہیں۔ (مشاہیرِ اہلِ علم کی محسن کتابیں :٢٩،مط:معارف پریس اعظم گڑھ) ناقل :ابوسعد چارولیہ _____📝📝📝_____ منقول ۔ انتخاب اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔