🕋 لوگوں کے عیوب سے نگاہ ہٹا لو اور اپنے نفس کا حساب لینے سے غفلت نہ کرو 🕋 حضرت سید احمد رفاعی رح نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کی ناموس سے بھی اپنی نگاہ کو ہٹا لو برے کام تو الگ رہے کیونکہ جیسا کروگے ویسا بھروگے اگر تمہارے ایک آنکھ ہے تو دوسروں کے بہت سی آنکھیں ہیں جیسے تم خود ہوگے ویسا ہی افسر تمہارے اوپر ہوگا اپنی زبان مخلوق کو برا کہنے سے روک لو کیونکہ اگر تمہارے ایک زبان ہے تو مخلوق کی بہت سی زبانیں ہیں اپنے عیوب کے اندر نظر کرنا تم کو بس ہے جیسا تم دوسروں کی نسبت کہو گے ویسا ہی وہ تمہاری نسبت کہیں گے ہر دن اپنے نفس ( کے اعمال ) کا حساب لو اللہ تعالیٰ سے بکثرت استغفار کرو اپنے نفس کے طبیب اور رہنما بنو۔ کیونکہ جب تک خود تم کو اپنی اصلاح کی فکر اور سیدھے راستہ کی طلب نہ ہوگی کوئی مرشد اور طبیب روحانی کچھ نہیں کر سکتا اپنے نفس کا حساب لینے سے غفلت نہ کرو اور حظ نفس(نفسانی خواہش) میں مشغول ہونے سے بچو ( اللہ تعالی سبھی کو مذکورہ ملفوظ پر عمل کی توفیق عطا فرمائے) آمین [ بنیاد المشید صفحہ 193 ] سید الاولیاء حضرت سید احمد رفاعی ] پیش کردہ : دارالافتاء ، ادارہ فیض شیخ زکریا احمدآباد ( گجرات )

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

حضرت نانوتوی رحمہ اللہ کی دعوت __!!

حضرت نانوتوی رحمہ اللہ کی دعوت __!!

حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ کا مظفر نگر میں ایک تھانیدار معتقد تھا۔ ایک دن اس نے حضرت مولانا نانوتوی کی دعوت کی، مولانا نے دیکھا تھا کہ تھانیدار کی کمائی مشتبہ اور مشکوک ہے اس وجہ سے اس کی دعوت کو نامنظور فرما دیا ۔ تھانیدار نے دعوت قبول نہ کرنے کی وجہ معلوم کی تو حضرت نے فرمایا میں معذور ہوں۔ اس نے کہا کہ اگر آپ بیمار ہوں تو علاج کرادوں۔ حضرت نے فرمایا نہیں کوئی اور عذر ہے۔ اس نے کہا اگر جانے میں تکلیف ہو تو سواری کا انتظام کر دوں۔ حضرت نے فرمایا یہ مجبوری نہیں بلکہ دوسرا عذر ہے۔ اس نے پھر درخواست کی کہ کھانا آپ کے یہاں بھیج دوں۔ آپ نے انکار فرمایا اس نے عرض کیا میں خود حاضر ہوکر کھانا پیش کروں گا۔ حضرت نے صاف انکار فرما دیا۔ وہ تھانیدار ایک دم غصہ ہوگیا اور کہا کہ آپ نہ بزرگ ہیں اور نہ نیک کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے دعوت قبول کرو اور آپ قبول نہیں کرتے۔ اس پر مولانا نانوتوی نے فرمایا کہ جو عیوب تونے بیان کئے ہیں۔ ان سے زیادہ عیوب کا مرتکب اور مستحق ہوں ۔اس وقت تھانے دار کو ہوش آیا اور سوچا تو معلوم ہوا کہ حضرت میری دعوت میرے مال کے مشتبہ ہونے کی وجہ سے رد فرمارہے ہیں ۔اس نے ای دن سے تھانیداری چھوڑ دی۔ کچھ دنوں بعد پھر دعوت کی اور عرض کیا کہ: حضرت! اب میری اپنی جائیداد کی حلال کمائی ہے آپ کی دعوت کرتا ہوں‘ مولانا محمد قاسم صاحب نے دعوت منظور فرمانی اور اس سے فرمایا کہ ” ملازمت بھی کرو لیکن دیانتداری سے کام لو کیونکہ تھانیداری کرنا دیانت داری کے ساتھ تمام بھلائیوں سے بڑھ کر ہے کیونکہ محتسب کے درجہ میں تھانے دار ہوتا ہے۔“ ___________📝📝___________ منقول۔ انتخاب اسلامک ٹیوب پرو ایپ