👈 ایک یھودی نوجوان کی توبہ __!! ایک یہودی نوجوان اکثر رسول خدا  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت میں آیا کرتا تھا، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم بھی اس کی آمد و رفت پر کوئی اعتراض نھیں کیا کرتے تھے بلکہ بعض اوقات تو اس کو کسی کام کے لئے بھیج دیا کرتے تھے، یا اس کے ہاتھوں قوم یھود کو خط بھیج دیا کرتے تھے۔ لیکن ایک مرتبہ وہ چند روز تک نہ آیا، پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  نے اس کے بارے میں سوال کیا، تو ایک شخص نے کہا: میں نے اس کو بہت شدید بیماری کی حالت میں دیکھا ھے شاید یہ اس کا آخری دن ہو، یہ سن کر پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم چند اصحاب کے ساتھ اس کی عیادت کے تشریف لئے گئے، وہ کوئی گفتگو نہیں کرتا تھا لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم وھاں پہنچے تو وہ آپ کا جواب دینے لگا، چنانچہ رسول اکرم  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس جوان کو آواز دی، اس جوان نے آنکھیں کھولی اور کہا: لبیک یا ابا القاسم! آنحضرت  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: کھو: ”اشہد ان لا الہ الا الله، وانی رسول الله“۔ جیسے ہی اس نوجوان کی نظر اپنے باپ کی (ترچھی نگاھوں) پر پڑی ، وہ کچھ نہ کہہ سکا، پیغمبر اکرم نے اس کو دوبارہ شھادتین کی دعوت دی ، اس مرتبہ بھی اپنے باپ کی ترچھی نگاھوں کو دیکھ کر خاموش رھا، رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  نے تیسری مرتبہ اس کو یہودیت سے توبہ کرنے اور شہادتین کو قبول کرنے کی دعوت دی، اس جوان نے ایک بار پھر اپنے باپ کی چہرے پر نظر ڈالی، اس وقت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  نے فرمایا: اگر تیری مرضی ھے تو شہادتین قبول کرلے ورنہ خاموش رہ، اس وقت جوان نے اپنے باپ پر توجہ کئے بغیر اپنی مرضی سے شہادتین کہہ دیں اور اس دنیا سے رخصت ھوگیا! پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس جوان کے باپ سے فرمایا: اس جوان کے لاش کو ھمارے حوالے کردو، اور پھر اپنے اصحاب سے فرمایا: اس کو غسل دو، کفن پہناؤ، اور میرے پاس لاؤ تاکہ میں اس پر نماز پڑھوں، اس کے بعد اس یہودی کے گھر سے نکل آئے آنحضرت  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  کہتے جاتے تھے: خدایا تیرا شکر ھے کہ آج تو نے میرے ذریعہ ایک نوجوان کو آتش جہنم سے نجات دیدی...!!!

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

رحمت کی چھتری لے لیجئے

رحمت کی چھتری لے لیجئے

ایک دفعہ کرکٹ میچ کے دوران جب اچانک بارش شروع ہوئی تو سٹیڈیم میں موجود ہر شخص نے اپنی چھتری کھول کر سر پر رکھ لی تھی۔ جب اس وقت کیمرہ تماشائیوں کے سٹینڈ پر گیا تو رنگ برنگی چھتریوں کا ایک حسین منظر تخلیق پا چکا تھا، شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جس کے چھتری یا بارش کی برساتی نہ پہنی ہو۔ یہ دیکھ کر سوال اٹھتا ہے کہ سٹیڈیم میں موجود ہزاروں لوگوں کے پاس بیک وقت چھتری یا برساتی کیوں تھی؟ جواب یہ ہے کہ ان لوگوں نے میچ سے قبل فورکاسٹ یعنی موسم کی جانکاری کمپیوٹر، ٹی وی یا موبائل پر حاصل کر لی تھی، انہیں یقین تھا کہ میچ کے دوران بارش ہوگی، چنانچہ وہ اس سے بچنے کا بندوبست پہلے سے ہی کرچکے تھے جس کی وجہ سے بارش کی وجہ سے وہ نہ تو زیادہ بھیگے اور نہ ہی کسی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے ایک اور بات ذہن میں آتی ہے کہ ہمارے پاس انتہائی معتبر ذرائع یعنی آخری نبی ﷺ کے ذریعے فورکاسٹ یعنی قرآن پہنچ چکا ہے جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ مرنے کے بعد کس طرح کا سوال نامہ ہوگا، کن چیزوں پر اللہ کی پکڑ ہوگی اور کن اعمال کا ثواب ملے گا۔ پھر اس سے ایک اور سوال اٹھتا ہے کہ جب ہمارے پاس اتنی پکی اور سچی خبر موجود ہے تو پھر ہم اس کی تیاری کیوں نہیں کرتے؟ معمولی سی بارش کی پیشنگوئی پر تو ہم چھتری اور برساتی ساتھ رکھ لیتے ہیں، جنت کی بشارت اور جہنم کی خبر سن کر ہم چھاتے اور چھتری کا بندوبست کیوں نہیں کرتے؟ اس کی وجہ یا تو یہ ہوسکتی ہے کہ ہم اللہ کے قرآن اور اس کے اس سچے نبی ﷺ کی باتوں پر اتنا بھی یقین نہیں رکھتے کہ جتنا ہم موسم کا حال سنانے والی نیوزکاسٹر پر کرتے ہیں، دوسری وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم نے مرنا نہیں۔ دونوں صورتوں میں ہم اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں اور گمراہی کے گڑھے میں جارہے ہیں۔ اللہ کے نبی ﷺ نے جو بشارت اور جہنم کے عذاب کی خبر سنائی، کم سے کم اتنی اہمیت تو دیں کہ ہم ایک عدد چھتری کا ہی بندوبست کرلیں جو ہمیں قیامت کے روز عذاب کی بارش سے بچا سکے... منقول- 💞 پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لیے شیئر ضرور کریں 💞