`بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ` ‎ ‎•┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈• ‎*❂_ Log Kehte hai'n k Sach Kadwa Hota hai Magar Haqeeqat ye hai K Sachchayi Khud Takleef dah Nahi Hoti Balki Use Pesh Karne Ka Andaz aur Lehja Agar Sakht Ho to Wo Doosro Ko Chubhta hai, Sach Bole'n magar Ese k Dil bhi Jeete aur Baat bhi Asar Kare _,* ‎ •••✦✿✦•••‎ *لوگ کہتے ہیں کہ سچ کڑوا ہوتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ سچائی خود تکلیف دہ نہیں ہوتی بلکہ اسے پیش کرنے کا انداز اور لہجہ اگر سخت ہو تو وہ دوسروں کو چبھتا ہے۔ سچ بولیں مگر ایسے کہ دل بھی جیتیں اور بات بھی اثر کرے _,* ‎ ‎*❂ _People say that the truth is bitter, but the truth itself is not painful, but rather the way and tone of presenting it is harsh, then it stings others. Speak the truth, but in such a way that it wins hearts and makes an impact _,* ‎ •••✦✿✦••• ‎*❂_ लोग कहते हैं कि सच कड़वा होता है मगर हक़ीक़त ये है कि सच्चाई खुद तकलीफ़ दह नहीं होती बल्कि उसे पेश करने का अंदाज़ और लहजा अगर सख्त हो तो वो दूसरों को चुभता है, सच बोलें लेकिन ऐसे कि दिल भी जीतें और बात भी असर करे_,* ‎*━━━━━━⊱✿⊰━━━━━━─* ‎ ‎> - *یہ میسیج واٹساپ پر براڈکاسٹ کے ذریعے حاصل کرنے کے لئے آپ رابطہ کر سکتے ہیں* ‎> +91 9084646374 `Israeel Fani Araria` ✍🏻 ‎ ‎*━━━━━━⊱✿⊰━━━━━━─* ‎

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک شاہین اور بادشاہ کی سبق آموز کہانی

ایک شاہین اور بادشاہ کی سبق آموز کہانی

ایک بادشاہ کو کسی نے دو شاہین کے بچّے تحفے میں پیش کئے۔ بادشاہ نے دونوں کو اپنی شاہینوں کی تربیت کرنے والوں کے سپرد کر دیا تاکہ وہ اُن دونوں کو تربیت دیں کہ وہ شکار پر لے جائیں جا سکیں۔ ایک مہینے کے بعد وہ ملازم بادشاہ کے پاس حاضر ہوا اور کہا کہ ایک شاہین تو مکمّل تربیت یافتہ ہو چکا ہے اور شکار کے لئے بالکل تیّار ہے لیکن دوسرے کے ساتہ پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے کہ پہلے دن سے ایک ٹہنی پر بیٹہا ہے اور کوششوں کے باوجود ہلنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس بات سے بادشاہ کا تجسّس بڑہا اور اس نے درباری حکیموں اور جانوروں اور پرندوں کے ماہرین سے کہا کہ پتہ لگائیں آخر وجہ کیا ہے؟ وہ بھی کوشش کر کے دیکہھ چکے لیکن کوئی نتیجہ معلوم نہ کر سکے۔ پھر بادشاہ نے پورے ملک میں منادی کروا دی کہ جو کوئی بھی اِس شاہین بچے کو قابلِ پرواز بنائے گا، بادشاہ سے منہ مانگا انعام پائے گا۔ اگلے دن بادشاہ نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جو شاہین پرواز کرنے پر آمادہ ہی نہیں تھا، شاہی باغ میں چاروں طرف اُڑ رہا ہے۔ بادشاہ نے فوراً حکم دیا کہ اُس شخص کو پیش کیا جائے جس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ بادشاہ کے کارندے ایک دیہاتی کو لے کر بادشاہ کے پاس لائے کہ یہ کمال اِس شخص کا ہے۔ بادشاہ نے اُس شخص سے پوچہا؛ “تم آخر کس طرح وہ کام کر گئے جو میرے دربار کے ماہر حکیم اور پرندوں کو سُدھانے والے نہ کر سکے، کیا تمہارے پاس کوئی جادو ہے؟” وہ شخص گویا ہوا؛ “بادشاہ سلامت، میں نے صرف اِتنا کیا کہ جس ٹہنی پر یہ بیٹھا ہوا تھا وہ کاٹ دی اور زمین کی طرف گرتے وقت جبلّی طور پر اِس کے پر کُھل کر پھڑپھڑائے اور اسے پہلی دفعہ احساس ہوا کہ اس میں طاقتِ پرواز ہے۔” بعض دفعہ ہمیں بھی اپنی طاقت کا اندازہ کچھ ہونے سے ہوتا ہے۔۔ اس لیے ازمائش سے ڈرنا نہیں بلکہ مقابلہ کرنا چاہیے۔۔۔ ✅♻️اردو سچی کہانیاں ♻️✅