آیۃ القران

وَ مَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُوْنَ اَنْ یَّشْهَدَ عَلَیْكُمْ سَمْعُكُمْ وَ لَاۤ اَبْصَارُكُمْ وَ لَا جُلُوْدُكُمْ وَ لٰكِنْ ظَنَنْتُمْ اَنَّ اللّٰهَ لَا یَعْلَمُ كَثِیْرًا مِّمَّا تَعْمَلُوْنَ(۲۲)(سورۃ حم السجدہ)
ترجمہ : اور تم (گناہ کرتے وقت) اس بات سے تو چھپ ہی نہیں سکتے تھے کہ تمہارے کان، تمہاری آنکھیں اور تمہاری کھالیں تمہارے خلاف گواہی دیں لیکن تمہارا گمان یہ تھا کہ اللہ کو تمہارے بہت سے اعمال کا علم نہیں ہے (۲۲)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: صحیح بخاری کی ایک حدیث میں ہے کہ بعض احمق کافر یہ سمجھتے تھے کہ اگر وہ کوئی گناہ چھپ کر کریں گے تو اللہ تعالیٰ کو اس کا علم نہیں ہوگا، اس وقت وہ یہ سمجھتے تھے کہ ہمارے گناہ کا نہ کوئی گواہ ہے، اور نہ (معاذ اللہ) اللہ تعالیٰ کو اس کا پتہ چلے گا۔ ان کے وہم و گمان میں بھی یہ بات نہیں ہوگی کہ اللہ تعالیٰ تو ہر بات کا گواہ ہے ہی، خود ان کے جسم کے یہ اعضاء بھی ان کے خلاف گواہ بن جائیں گے۔(آسان ترجمۃ القران)

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

چوہدری صاحب کا ایثار اور علماء دین سے محبت

۔۔۔۔ مدرسہ کے طالب علموں کے لئے ایک چوہدری سال بھر کی گندم مدرسہ کے لئے وقف کرتا تھا کسی شر پسند شخص نے مولانا صاحب کے بارے میں دشمنی اور نفرت کا اظہار ایسا کیا کہ پتہ معلوم کرتے کرتے چوہدری کے گھر پہنچ گیا اور کہنے لگا چوہدری صاحب مدرسے جا کر پتہ تو کریں کیا خیانتیں ہو رہی ہے طالب وعلموں کے نام پر آدھی گندم مدرسہ میں۔۔۔اور آدھی مولوی صاحب کے گھر ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ چوہدری کی قبر پر رحمت کریں جہاں وہ گمنام مجاھد سو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔چوہدری اٹھا۔۔۔اس شر پسند شخص کو گلے لگایا اور شکریہ ادا کرکے کہنے لگا یار تو پہلے کیوں نہیں آیا۔۔یہ بات بتا کے تو نے میری مدد کر دی۔۔آج سے سال کی گندم مولانا کے گھر اور سال کی الگ گندم مدرسہ کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو آخری الفاظ چوہدری نے کہے سونے کے پانی کے ساتھ لکھنے والے ہیں کہنے لگا سن! طالب علموں کا کھانا بھی بڑی بات ہے مگر میرے لئے فخر کی بات یہ ہے وقت کا محدث میری گندم کو کھاتا ہے جس کا سارا دن قال اللہ اور قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے پڑھاتے گزر جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔جس کے ثواب میں مجھے کوئی شک نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اکبر _____________________________________ منقول۔ انتخاب اِسلامک ٹیوب پرو ایپ

Image 1

Naats