السلام علیکم اسلامی تاریخ قسط نمبر 9 حضرت ادریس علیہ السلام حضرت ادریس علیہ السلام مشہور نبی ہیں ، وہ حضرت آدم علیہ السلام کی وفات سے تقریباً سو سال بعد اور حضرت نوح علیہ السلام سے ایک ہزار سال پہلے شہر بابل میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے حضرت شیث علیہ السلام سے علم حاصل کیا ۔ علمِ نجوم ، علم حساب ، سلائ ، ناپ تول ، اسلحہ سازی ، اور فن تحریر و کتاب کے موجد اور بانی حضرت ادریس علیہ السلام ہیں ۔ ان کے زمانے میں متعدد زبانیں بولی جاتی تھیں ، اللہ تعالٰی نے ان کو ساری زبانیں سکھائیں ، چنانچہ وہ لوگوں سے انہیں کی زبان میں بات چیت کیا کرتے تھے ، قرآن پاک میں ان کا اس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ وہ بڑے سچے اور صبر کرنے والے نبی تھے ۔ ان کو قرب خداوندی کا اونچا مرتبہ عطا کیا گیا تھا ۔ مؤرخین نے آپ کے اخلاق کا تذکرہ اس طرح کیا ہے کہ گفتگو میں سنجیدہ ، خاموش طبیعت تھے ، چلتے وقت زمین پر نگاہ رکھتے اور بات کرتے وقت شہادت کی انگلی سے بار بار اشارہ فرماتے ، پوری زندگی دعوت و تبلیغ میں گزار دی ۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

​​​​ابو حازم ؒ کی حق گوئی کی تاثیر

​​​​ابو حازم ؒ کی حق گوئی کی تاثیر

سلیمان بن عبدالملک نے جو بنو امیہ کا بادشاہ تھا ـ ایک مرتبہ شیخ الحدیث ابو حازم ؒ سے دریافت کیا کہ اس کی کیا وجہ ہے؟... کہ ہم لوگ دنیا کو پسند اور آخرت کو ناپسند کرتے ہیں ـ آپ نے برجستہ جواب دیا... کہ تم لوگوں نے دنیا کو آباد کیا... اور آخرت کو برباد کیا... اس لئے تم لوگ آبادی سے ویرانے کی طرف جانے سے گھبراتے ہو ـ پھر سلیمان نے پوچھا... کہ کاش ہم کو معلوم ہوجاتا کہ آخرت میں ہمارا کیا حال ہوگا؟ آپ نے فرمایا کہ قرآن پڑھ لو... تمہیں معلوم ہوجائے گا ـ سلیمان نے کہا کہ کون سی آیات پڑھوں؟ آپ نے فرمایا کہ ( اِنَّ الْاَبْـرَارَ لَفِىْ نَعِـيْمٍ ،وَاِنَّ الْفُجَّارَ لَفِىْ جَحِـيْمٍ) یعنی نکوکار یقیناﹰ جنت میں اور بدکار یقینًا جہنم میں ہوں گے ـ پھر سلیمان نے یہ دریافت کیا... کہ دربار الٰہی میں بندوں کی حاضری کا کیا منظر ہوگا؟ آپ نے جواب دیا... کہ نیکوکار کا تو یہ حال ہوگا... کہ جیسے برسوں کا بچھڑا ہوا مسافر خوشی خوشی اپنے اہل و عیال میں آتا ہے... اور بدکاروں کا یہ حال ہوگا... کہ جیسے بھاگا ہوا غلام گرفتار کرکے آقا کے سامنے پیش کیا جاتا ہے... شیخ ابو حازمؒ کی یہ حق گوئی تاثیر کا تیر بن کر سلیمان کے قلب میں پیوست ہوگئی... اور وہ چیخ مار کر رونے لگا ـ (حوالہ :- روح البیان ج ۵ ص ۲۵۳) ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : اللہ والوں کی دنیا سے بے رغبتی کے ۲۰۰ واقعات (صفحہ نمبر ۴۴۴ ) مصنف : مولانا ارسلان بن اختر انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ