┄┅════❁﷽❁════┅┄ ‎ ‎•┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈• ‎*❂_ Sirf Achchhi aur Aqalmandana Baate Karne Se insaan Achchha Ya Aqalmand Nahi Ho Jata Balki Achchhi aur Aqalmandana Baato Par Amal Karne Se insaan Achchha aur Aqalmand Hota hai_,* ‎ •••✦✿✦••• ‎*❂_ صرف اچھی اور عقلمندانہ باتیں کرنے سے انسان اچھا یا عقلمند نہیں ہوجاتا بلکہ اچھی اور عقلمندانہ باتوں پر عمل کرنے سے انسان اچھا اور عقلمند ہوتا ہے_,* ‎ ‎*❂_ A person does not become good or wise by merely saying good and wise things, but rather by acting on good and wise things, a person becomes good and wise_,* ‎ •••✦✿✦••• ‎*❂_ सिर्फ अच्छी और अक़लमंदाना बातें करने से इंसान अच्छा या अक़लमंद नहीं हो जाता बल्कि अच्छी और अक़लमंदाना बातों पर अमल करने से इंसान अच्छा और अक़लमंद होता है _,* ‎*━━━━━━⊱✿⊰━━━━━━─* ‎ ‎> - *یہ میسیج واٹساپ پر براڈکاسٹ کے ذریعے حاصل کرنے کے لئے آپ رابطہ کر سکتے ہیں* ‎> +91 9084646374 ‌‎*━━━━━━⊱✿⊰━━━━━━─* Israeel Fani Araria ✍ ‎Https://shorturl.at/xt09w

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

چھوٹے بچوں سے جھوٹ بولنا

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھی جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے۔ چناں چہ حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مکان میں تشریف فرما تھے، میری والدہ نے (میری جانب بند مٹھی بڑھا کر ) کہا: یہاں آؤ! میں تمہیں دوں گی ( جیسے مائیں بچے کو پاس بلانے کے لئے ایسا کرتی ہیں ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والدہ سے ارشاد فرمایا: ”تمہارا اسے کیا دینے کا ارادہ تھا؟“‘ والدہ نے جواب دیا کہ میں اسے کھجور دینا چاہتی تھی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: أَمَا إِنَّكِ لَوْ لَمْ تُعْطِهِ شَيْئًا كُتِبَتْ عَلَيْكِ كَذِبَةٌ. (الترغيب والترهيب (۳۷۰/۳) اگر تم اسے کوئی چیز نہ دیتیں تو تمہارے نامۂ اعمال میں ایک جھوٹ لکھا جاتا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بہت سی ایسی باتیں جنہیں معاشرہ میں جھوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے، ان پر بھی جھوٹ کا گناہ ہو سکتا ہے۔ بچوں کو جھوٹی تسلیاں دینا اور جھوٹے وعدے کرنا عام طور پر ہر جگہ رائج ہے، اور اسے جھوٹ سمجھا ہی نہیں جاتا۔ حالاں کہ درج بالا ارشاد نبوی کے مطابق یہ بھی جھوٹ میں داخل ہے، جس سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے ۔(رحمن کے خاص بندے/ ص:۳۳۶)