یہ ہرن جس کی تصویر آپ دیکھ رہے ہیں یہ حقیقی تصویر ہے… اس کے سینگ بڑے ، خوبصورت اور مضبوط تھے — فخر کی علامت تھے! لیکن ایک دن انہی سینگوں نے اسے برباد کر دیا۔ سینگ لوہےکی تار وں میں پھنس گئے، ہرن چھٹپٹاتا رہا، مگر نکل نہ سکا… تڑپ تڑپ کر مر گیا! اور درندوں نے جہاں تک پہنچ سکے، اس کے گوشت کو نوچ ڈالا۔ جو چیز ہماری طاقت ہے ، اگر اس پر غرور آ جائے تو وہی چیز ہلاکت کا سبب بن جاتی ہے۔ سینگ بچاؤ کے لیے تھے ، مگر غرور نے انہیں موت کا ذریعہ بنا دیا۔ اس لیے دُنیا میں اپنی ظاہری طاقت جوکہ اللّٰه کی دی ہوئی نعمت ہے اس پرمغرور نہیں ہونا چاہیئے بلکہ شُکر ادا کرنا چاہیے ورنہ دُنیا میں بھی ذلت اور آخرت میں بھی ذلت اُٹھانی پڑے گی ۔ *حدیثِ نبوی ﷺ ہے:* *"جو شخص ذرہ برابر بھی تکبر کرے گا ، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔"* *(صحیح مسلم)* عاجزی اختیار کرو ، فخر نہیں… کیونکہ جو جُھکتا ہے ، وہ بچ جاتا ہے… اور جو اکڑتا ہے ، وہ پھنس کر ختم ہو جاتا ہے! اللہ تعالی ہمیں مصیبتوں، تکلیفوں پریشانیوں ،پر صبر اور نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی توفیق نصیب فرمائے،آمین