یہ ہرن جس کی تصویر آپ دیکھ رہے ہیں یہ حقیقی تصویر ہے… اس کے سینگ بڑے ، خوبصورت اور مضبوط تھے — فخر کی علامت تھے! لیکن ایک دن انہی سینگوں نے اسے برباد کر دیا۔ سینگ لوہےکی تار وں میں پھنس گئے، ہرن چھٹپٹاتا رہا، مگر نکل نہ سکا… تڑپ تڑپ کر مر گیا! اور درندوں نے جہاں تک پہنچ سکے، اس کے گوشت کو نوچ ڈالا۔ جو چیز ہماری طاقت ہے ، اگر اس پر غرور آ جائے تو وہی چیز ہلاکت کا سبب بن جاتی ہے۔ سینگ بچاؤ کے لیے تھے ، مگر غرور نے انہیں موت کا ذریعہ بنا دیا۔ اس لیے دُنیا میں اپنی ظاہری طاقت جوکہ اللّٰه کی دی ہوئی نعمت ہے اس پرمغرور نہیں ہونا چاہیئے بلکہ شُکر ادا کرنا چاہیے ورنہ دُنیا میں بھی ذلت اور آخرت میں بھی ذلت اُٹھانی پڑے گی ۔ *حدیثِ نبوی ﷺ ہے:* *"جو شخص ذرہ برابر بھی تکبر کرے گا ، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔"* *(صحیح مسلم)* عاجزی اختیار کرو ، فخر نہیں… کیونکہ جو جُھکتا ہے ، وہ بچ جاتا ہے… اور جو اکڑتا ہے ، وہ پھنس کر ختم ہو جاتا ہے! اللہ تعالی ہمیں مصیبتوں، تکلیفوں پریشانیوں ،پر صبر اور نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی توفیق نصیب فرمائے،آمین

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

آج تھوڑا سا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

آج تھوڑا سا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

آپ کو دفناکر واپس آتے ہی آپ کے لواحقین کا دھیان رخصت ہوتے ہوئے مہمانوں کے کھانے کے بندوبست کی طرف جائے گا کہ انھیں کھانا کھلا کر رخصت کرتے ہیں۔ ایک ہفتہ گزرے گا آپ کے بچوں کے اسکول واپسی کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ دو ہفتے گزریں گے افسوس کرنے والوں کا آنا جانا بند ہوجائے گا۔ تین ہفتوں تک آپ کی قبر کی زیارت روزانہ سے دو یا تین دن بعد پر آ جائے گی۔ ایک ماہ گزرے گا گھر میں واپس ٹی وی چلنا شروع ہوجائے گا۔ تقریبا ڈیڑھ ماہ بعد آپ کے بچے واپس فلموں، گانوں کارٹونز کی جانب آ جائیں گے۔ آپ کی قبر کی زیارت جمعہ جمعہ یعنی ساتویں دن ہوجائے گی۔ دو ماہ تک آپ کی بیوی یا شوہر کسی بات پر ہنس لیا کریں گے۔ تھوڑا مسکرا لیا کریں گے۔ چار ماہ تک گھر میں واپس بالی ووڈ ہالی ووڈ  موویز گانوں کا مکمل راج ہوچکا ہوگا۔ مزاحیہ باتوں پر قہقہے گونج رہے ہوں گے۔ چھے ماہ گزرے آپ کی قبر پر اب مہینے میں ایک بار چکر لگتا ہے۔ ایک سال گزرا اور گھر والے سوچیں گے آج پورا سال ہوگیا۔ آخری بار قبر پر کب گئے تھے؟ شاید ایک ماہ پہلے؟ آخری بار دعا کب کی تھی؟ شاید یاد بھی نہیں۔” یقین کریں آپ جتنے بھی توپ کیوں نا ہوں محض ایک سال میں آپ سورہ دہر کی پہلی آیات کا عملی نمونہ ہوں گے انسان پر ایک ایسا دور بھی تھا کہ وہ کچھ نہ تھا۔ بے شک یہ پیدائش سے پہلے کی بات ھے۔ آپ اسے وفات کے بعد بھی سوچ لیں ہم آپ چاہے جتنے بھی لوگوں کے محبوب ھوں ہم کچھ نہیں، ھماری اوقات کچھ نہیں... مختصر یہ کہ اپنے لیے نیک اعمال خود ھی تیار کریں، مرنے کے بعد کسی کے بھروسے پہ نہ رہیں...! 🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰