محقق مسئلہ

جانور ذبح کرنے کے چند طریقوں کا شرعی حکم : (۱) ذبح شرعی میں جانور کی چار رگوں : حلقوم ( سانس کی نلی، جس کو نرخرہ کہتے ہیں ) مری (نرخرے سے معدے تک کھانے پینے کی نلی ) اور ودجان ( خون کی دو نلی ، جو نرخرے کے دائیں بائیں ہوتی ہیں، جس کو شہ رگ کہتے ہیں ) میں سے کم از کم تین رگوں کا کٹنا ضروری ہے، تین رگوں سے کم کٹنے کی صورت میں ذبح کیا ہوا جانور حلال نہیں ہوگا۔ (۲) مکمل روح نکلنے کے بعد جب جانور ٹھنڈا ہو جائے ، اُس وقت اُس کی گردن الگ کرنی چاہیے، ٹھنڈا ہونے سے پہلے گردن کو الگ کرنا؛ جس سے جانور کو تکلیف پہنچے مكروہ ہے۔ (۳) ذبح کرنے کے بعد جانور ٹھنڈا ہونے سے پہلے، گلے کی ہڈی کی رگ کو چھری کی نوک سے کاٹنا، جس سے جانور کو تکلیف پہنچے مکروہ ہے۔ (کتاب: منتخب فتویٰ دار العلوم دیوبند/ص: ۴۵۲)

فتنہ قادیانیت کا پس منظر(مختصراً)

فتنہ قادیانیت کا پس منظر(مختصراً)

برصغیر پاک و ہند میں جب انگریز اپنے ظلم و ستم اور زیادتیوں کے باوجود مسلمانوں کو مغلوب نہ کر سکا تو اس نے ایک کمیشن کے ذریعے اس کی وجہ معلوم کرنے کے لیے پورے ہندوستان کا سروے کرایا۔ کمیشن نے یہ رپورٹ پیش کی کہ مسلمانوں کو مغلوب کرنے کے لیے ان کے دلوں سے جذبہ جہاد مٹانا بے حد ضروری ہے اور اس کا طریقہ کار یہ ہو سکتا ہے کہ یہاں کسی ایسے شخص سے نبوت کا دعوی کرایا جائے جو جہاد کو حرام اور انگریز کی اطاعت کو لازم سمجھتا ہو۔ اس مقصد کیلئے انگریز نے مرزاغ غلام احمد قادیانی کا انتخاب کیا ، جو اس وقت کسی سرکاری ادارے میں کلرک کے طور پر کام کر رہا تھا ، اس کے انتخاب کی وجہ یہ تھی کہ قادیانی خاندان شروع دن سے مسلمانوں کے خلاف رہا ہے، انہوں نے سکھوں کے دور اقتدار میں سکھوں کیساتھ مل کر پنجاب کے مختلف علاقوں میں مسلمان حریت پسندوں کے خلاف جنگ میں حصہ لیا اور پھر انگریزوں کے دور میں بھی مسلمان مجاہدین کے خلاف نبرد آزما ہوئے ۔ مرزا قادیانی نے جہاد کی حرمت اور انگریزوں کی اطاعت کو لازم قرار دیا اور پھر اس نے بتدریج خادم اسلام مبلغ اسلام مجدد، امام مہدی مثیلِ عیسی ظلی نبی (یعنی نبی کا سایہ )، بروزی نبی ، مستقل نبی حتی کہ خدائی تک کا دعوی کیا۔ یہ سب کچھ ایک طے شدہ منصوبے اور خطر ناک سازش کے تحت کیا گیا۔ (کتاب: ماہنامہ الحق اکوڑہ خٹك ستمبر۔ صفحہ نمبر: ۱۱۹۔ ناقل : اسلامک ٹیوب پرو ایپ)

Image 1

Naats

Recent Articles